Sep ۲۷, ۲۰۱۹ ۰۸:۲۹ Asia/Tehran
  • کیا امریکا، سعودی عرب کی بے عزتی کر رہا ہے؟ سعودی عرب کے نیم سرکاری اخبار عکاظ کا زبردست اعتراف (پہلا حصہ)

سعودی عرب کے مشرقی علاقوں بقیق اور الخریص میں آرامکو تیل تنصیبات پر ڈرون حملوں کے بعد سے اب تک امریکا نے ایران کے خلاف کسی جوابی کاروائی کا عندیہ نہیں دیا تو اب سعودی عرب کے اندر شدید نا امیدی اور غم و غصہ نظر آنے لگا ہے۔

سعودی عرب کے نیم سرکاری اخبار عکاظ نے ایک سعودی تجزیہ نگار کا مقالہ شائع کیا ہے جس میں سعودی حکومت نے پہلی بار سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے امریکی بیانوں کے تضاد کی بات کہی اور خاص طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات پر شدید حملے کرتے ہوئے لکھا کہ اس سے واضح وہ جاتا ہےکہ اب ہمارا کوئی اتحادی نہیں ہے، ہم تنہا ہیں۔ ہمارے اتحادی اب پہلے جیسے نہیں رہ گئے، بحران کے وقت ساتھ دینے کے دعوے کی ساری قلعی کھل گئی۔

جسے اطلاع ہے کہ سعودی عرب میں اداروں کا انتظام کس طرح ہوتا ہے اور خاص طور پر میڈیا حلقوں کو کیسے چلایا جاتا ہے، اسے اچھی طرح اندازہ ہوگا کہ امریکا جیسے قدیمی اتحادی پر اتنا شدید حملہ کرنے والا مقالہ اس وقت تک لکھا اور شائع نہیں کیا جا سکتا جب تک ریاض میں اعلی کمان سے گرین سگنل نہ مل جائے۔

سعودی میڈیا کو زیادہ آزاد نہیں رکھا گیا ہے۔ بہت ممکن ہے کہ یہ مقالہ امریکا کے لئے ایک پیغام ہو بلکہ امریکا کے خلاف رای عامہ کے غم و غصے کو بھڑکانے کی کوشش کے تحت لکھا گیا ہو۔

اس مقالے میں امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے سعودی عرب کو غیر اخلاقی طریقے سے پریشان کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ یہ ایک اہم نکتہ ہے جس پر غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکا حمایت اور سیکورٹی کے نام پر سعودی عرب کی بے عزتی کر رہا ہے اور اس سے پیسے وصول کر رہا ہے جبکہ یہ حمایت اور سیکورٹی در حقیقت نظر نہیں آتی۔ سعودی عرب کو جب اس کی ضرورت پڑتی ہے تو امریکا دامن بچاتا نظر آتا ہے۔

ریاض اور ابو ظہبی کے دورے کے دوران امریکا کے وزیر خارجہ مائک پومپئو نے جو بیانات دیئے اس سے صاف ظاہر ہے کہ سعودی عرب میں امریکا کی جانب سے کافی ناامیدی ہے جس کا اظہار عکاظ کے اس مقالے میں کیا گیا ہے۔

جاری...

ٹیگس