اربعین ملین مارچ میں شرکت کے لئے عاشقان حسینی کا سیلاب کربلا کی جانب رواں دواں
اربعین ملین مارچ میں شرکت کے لئے کربلائے معلی جانے والے زائرین کا سیل رواں اپنے مرکز کی جانب روانہ ہے اور تاریخ ساز مارچ میں زائرین کی تعداد میں لاکھوں کی تعداد کے حساب سے اضافہ ہوتا جارہا ہے
چہلم امام حسین علیہ السلام میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے زائرین کی کربلائے معلی کی جانب روانگی کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک چھے لاکھ سے زائد ایرانی اور غیرملکی زائرین ایران کے صرف شلمچہ بارڈر سے عراق میں داخل ہوچکے ہیں۔
کربلائے معلی میں زائرین کی سیکورٹی اور خدمات کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور دیگر ملکوں کے گیارہ ہزار کے قریب موکب زائرین کی خدمت میں مصروف ہیں جبکہ عراق کی عوامی رضاکار فورس کے چالیس ہزار جوانوں کو فوج اور سیکورٹی اداروں کے ساتھ اہم اور حساس مقامات کی سلامتی کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
کربلائے معلی میں موجود اربعین کی انتظامی کمیٹی کے اعلی عہدیدار نے بتایا ہے کہ اس سال دنیا کے بائیس ملکوں کے دس ہزار سات سو موکب کربلائے معلی میں میں زائرین حسینی کے لیے مختلف خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ عراقی عوام کے موکبوں کی تعداد اس سے الگ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کربلائے معلی کی پولیس کے لیگل ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے شہر بھر میں زائرین کو خدمات فراہم کرنے والے موکبوں کو قانونی طور پر رجسٹرڈ کرنے کے بعد کام کی اجازت دی گئی ہے جس کا مقصد صحت و سلامتی اور سیکورٹی کے معاملات کو یقینی بنانا ہے۔
ادھرعراق کی عوامی رضاکار فورس کی فرات آپریشنل کمان کے سربراہ علی الحمدانی نے بتایا ہے کہ عوامی رضا کار فورس کے چالیس ہزار جوان بھی زائرین کی سیکورٹی اور خدمات رسانی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ فرات آپریشنل کمانڈ کے سربراہ علی الحمدانی کے مطابق حشدالعشبی کے چالیس ہزار جوان صوبہ بابل اور نجف جھیل کے پورے علاقے سے لیکر کربلائے معلی تک جانے والے تمام راستوں کی سلامتی اور خدمات رسانی میں فوج اور سیکورٹی اداروں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ایران کے ڈائریکٹر جنرل ایمیگریشن علی رضا گوروئی نے بتایا ہے کہ تیس ستمبر سے اب تک چالیس ہزار غیر ملکی زائرین شلمچہ بارڈر کے راستے ایران سے کربلائے معلی جانے کی غرض سے عراق میں داخل ہوچکے ہیں۔ جبکہ ایران کی مختلف سرحدوں سے غیر ملکی زائرین زمینی راستوں سے شلمچہ کی جانب رواں دواں ہیں -
غیرملکی زائرین کے لئے ایران کے راستے عراق میں داخل ہونے کے لئے صرف شلمچہ بارڈر کو ہی مخصوص کیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ شلمچہ پاس سے عراق جانے والے زائرین میں زیادہ تعداد، پاکستان، افغانستان اور جمہوریہ آذربائیجان سے آنے والے زائرین کی ہے جبکہ بعض دوسرے ملکوں کے زائرین کی بھی ایک بڑی تعداد اسی راستے سے عراق میں داخل ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ماہ صفر کے آغاز سے اب تک شلمچہ پاس سے عراق جانے والے ایرانی اور غیر ملکی زائرین کی تعداد چھے لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے، جبکہ چذابہ مہران اور دیگر سرحدی گزرگاہوں سے بھی دسیوں لاکھ کی تعداد میں زائرین کی عراق روانگی کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام اور آپ کے اصحاب با وفا کا چہلم انیس اکتوبر کو منایا جائے گا جس میں دنیا بھر کے ملکوں سے شیعہ، سنی اور حتی غیر مسلمان بھی بڑی تعداد میں شرکت کریں گے ۔ اربعین ملین مارچ دنیا کا سب سے بڑا اور غیر معمولی پیدل مارچ ہے جس میں پوری دنیا کو انسانیت اور امن کا پیغام دیا جاتا ہے ۔