Nov ۲۸, ۲۰۱۹ ۱۹:۱۹ Asia/Tehran
  •  آیت اللہ سیستانی کی سیکورٹی مزید سخت کرنے کا حکم

عراق میں اغیار سے وابستہ تخریبی اور شر پسند عناصرنے ایرانی کونسلیٹ پر حملے کے بعد بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی پر دہشت گردانہ حملے کی دھمکی دی ہے جس کے بعد ملک کی سیکورٹی ایجنسیاں مکمل چوکسی کی حالت میں آگئی ہیں۔

بغداد سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق عوامی رضا کار فورس الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس نے بتایا ہے کہ سیکورٹی دستوں کو آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کی رہائشگاہ کی حفاظت کے لئے ہر قسم کی ضروری تدابیر اختیار کرنے کے احکامات صادر کردیئے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عوامی رضا کا ر فورس الحشد الشعبی کے سبھی دستے عراق کی دینی مرجعیت کے فرمانبردار اور تابع ہیں ۔
انھوں نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ ہر وہ ہاتھ کاٹ دیا جائے گا جو عراق کی دینی مرجعیت کی توہین کی جرائت کرے گا۔
اسی کے ساتھ عراق کی تحریک عصائب اہل حق کے سربراہ قیس خزعلی نے بھی نجف اشرف میں حالیہ بدامنی اور بلوے کے بعد آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کی حفاظت میں اپنی تحریک کے جوانوں کی مکمل چوکسی کا اعلان کیا ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ جو فتنہ پرور یہ سمجھ رہے ہیں کہ وہ عراق کی دینی مرجعیت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، وہ سخت غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔
یاد رہے کہ نجف اشرف میں بدھ سے حالات بحرانی ہیں۔ بدھ کی رات نجف اشرف میں شر پسندوں بلوائیوں نے مختلف جگہوں پر حملے اور تخریبی کارروائیاں انجام دی ہیں۔
نجف اشرف کی صوبائی انتظامیہ نے نجف اشرف میں بلوے اور بدامنی کے واقعات کے بعد بدھ کی رات کرفیو کا اعلان کردیا تھا۔
اس کے باوجود عراقی عوام کے دشمنوں سے وابستہ بلوائیوں نے ایرانی کونسلیٹ پر حملہ کرکے اس کو نذرآتش کردیا تھا ۔
عراقی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس موقع پر بلوا فورس اور شرپسندوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئی ہیں جس کے دوران کم سے کم سینتالیس عراقی سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
خبروں میں کہا گیا ہے کہ بلوائیوں کے حملے سے قبل ایرانی قونصلیٹ کا عملہ عمارت خالی کرکے وہاں سے چلا گیا تھا۔
عراق کے وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے اپنے ملک میں رونما ہونے والے واقعات کی ایک بڑے فتنے سے تعبیر کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وہ عراقی شہریوں کے تحفظ پر مبنی اپنے فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی ہرگز نہیں کریں گے ۔
عراقی وزیر اعظم نے عوام کے مظاہروں کے بارے میں کہا کہ سیکورٹی دستوں کو مظاہرین اور چوراہوں پر دھرنے پر بیٹھے لوگوں کے تحفظ کے احکامات صادر کئے گئے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام پر امن مظاہرہ کررہے ہیں، بلوائیوں اور سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں اور بلوا کرنے والوں سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
عادل عبدالمہدی نے کہا کہ تشدد اور بلوے کی وارداتوں میں زیادہ تر نقاب پوش افراد ملوث ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کے مظاہروں کی آڑ میں افسوسناک اور قابل مذمت اقدامات انجام دیئے گئے ہیں ۔
عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت عوامی اور سرکاری املاک نیز غیر ملکی سفارتی دفاتر پر حملے اور آگ لگانے کی وارداتوں پر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتی۔

ٹیگس