بدامنی کے واقعات پر آیت اللہ العظمی سیستانی کا انتباہ
عراق کی اعلی دینی قیادت نے قوم کو بیرونی دشمن کی سازشوں اور بدامنی کے حوالے سے سخت خبردار کیا ہے۔
بزرگ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سیستانی کے جاری کردہ بیان میں جسے ان کے نمائندے سید احمد صافی نے کربلائے معلی میں نماز جمعہ کے دوران پڑھ کر سنایا خبردار کیا گیا ہے کہ عوام کے جائز مطالبات نظرانداز کرنے کے نتائج پوری قوم کو بھگتنا پڑیں گے۔
آیت اللہ العظمی سیستانی نے نجی اور سرکاری املاک کی حفاظت پر تاکید کرتے ہوئے مظاہرین سے اپیل کی ہے کہ وہ ایجنٹوں اور شرپسندوں سے اپنا راستہ الگ کرلیں اور انہیں نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عراقی عوام کے دشمن اور ان کے ایجنٹ انارکی پھیلانے اور ملک کو خانہ جنگی کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دوماہ سے جاری مظاہروں کے پیش نظر، اور ملک کو خون خرابے سے بچانے کے لیے، عراقی پارلیمنٹ کو چاہیے کہ وہ قومی مفادات کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے انتخابی آپشنز پر نظر ثانی کرے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق عراق کے وزیراعظم عادل عبداللہ مہدی نے اپنا استعفی پارلیمنٹ کو پیش کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
نجف اشرف سمیت عراق کے بعض صوبوں میں پچھلے چند ہفتوں کے دوران ابتر معاشی صورتحال اور ناقص عوامی خدمات کی فراہمی کے خلاف مظاہرے ہوتے رہے ہیں جو حالیہ چند روز کے دوران پرتشدد رخ اختیار کرگئے ہیں جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔