Dec ۰۱, ۲۰۱۹ ۱۵:۱۹ Asia/Tehran
  • یمنی عوام کے مظاہرے اور یمنی فوج کی جارحین کے خلاف کارروائی

جنوبی یمن کے عوام نے احتجاجی مظاہرے کر کے اپنے ملک سے بیرونی فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا ہے۔

جنوبی یمن کے الوضیع علاقے کے عوام نے مظاہرے کر کے اپنے ملک سے جارح سعودی اور اماراتی فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا ہے۔

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق یمن کے مستعفی و مفرور صدر منصور ہادی کے آبائی وطن الوضیع کے علاقے کے عوام نے ان مظاہروں کے دوران یمن سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے فوجیوں کے باہر نکلنے کا مطالبہ کرتےہوئے جنگ کا سلسلہ بند کرنے اور یمن پر یمنیوں کی حکمرانی پر تاکید کی۔ 

ان مظاہروں کے شرکاء نے جس کی کال جنوبی یمن کی قومی نجات کونسل نے دی تھی ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ پانچ برسوں سے یمن کے جنوبی صوبوں کے عوام کے ایثار اور قربانیوں کے باوجود اس ملک پر ایک بار پھر سعودی عرب نے قبضہ کر لیا ہے۔

درایں اثنا جنوبی یمن کی قومی نجات کونسل کے رہنما محمد سکین الجعدنی نے جنوبی یمن میں مذہبی و علاقائی فتنے پیدا کرنے کے لئے جارح سعودی اتحاد کی کوششوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا  کہ اس علاقے پر پھر سے نیا غاصبانہ قبضہ کر لیا گیا ہے۔

محمد سکین الجعدنی نے مزید کہا کہ یمن میں غیرملکی فوجیوں کی کسی طرح کی موجودگی ایک قسم سے غاصبانہ قبضہ شمار ہوتی ہے جس کا مقابلہ کرنا چاہئے۔  دوسری جانب یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے فضائی دفاعی سسٹم نے سنیچر کی رات اس ملک کے شمال مغربی صوبے حجہ میں جارح سعودی اتحاد کا ایک ڈرون طیارہ مار گرایا ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کا یہ ڈرون طیارہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے ایک میزائل کے ذریعے گرایا گیا ہے اور اس کی تفصیلات کا اعلان جلد ہی کیا جائےگا۔

یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس ، یمن پر جارح سعودی اتحاد کی جارحیت کے آغاز سے  اب تک سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے دسیوں ڈرون طیارے مار گرائے ہیں۔

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اس ملک کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی جانب سے سرحدی محاذ پر جارح سعودی اتحاد کے تین بڑے حملوں کو ناکام بنانے کی بھی خبر دی ہے۔  یحیی سریع نے کہا کہ جارحین نے سرحدی محاذوں پر اب تک کوئی خاص پیشقدمی نہیں کی ہے اور یمنی فوج کے کاؤنٹر اٹیک میں دسیوں سعودی اور سوڈانی فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

سوڈان کی فوج دوہزار پندرہ سے یمن پر سعودی اتحاد کے حملے میں شریک ہے اور یمن کے عوام کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنا رہی ہے۔

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے حالیہ برسوں میں سوڈانی فوجیوں کی خدمات حاصل کرنے کے لئے سابق سوڈانی حکومت اور سوڈان کی عبوری فوجی کونسل کو کروڑوں ڈالر ادا کئے ہیں۔دوسری جانب جنوبی یمن کے الوضیع علاقے کے عوام نے مظاہرے کر کے اپنے ملک سے جارح سعودی اور اماراتی فوجیوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا ہے۔

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق یمن کے مستعفی و مفرور صدر منصور ہادی کے آبائی وطن الوضیع کے علاقے کے عوام نے ان مظاہروں کے دوران یمن سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے فوجیوں کے باہر نکلنے کا مطالبہ کرتےہوئے جنگ کا سلسلہ بند کرنے اور یمن پر یمنیوں کی حکمرانی پر تاکید کی۔ ان مظاہروں کے شرکاء نے جس کی کال جنوبی یمن کی قومی نجات کونسل نے دی تھی ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ پانچ برسوں سے یمن کے جنوبی صوبوں کے عوام کے ایثار اور قربانیوں کے باوجود اس ملک پر ایک بار پھر سعودی عرب نے قبضہ کر لیا ہے۔

درایں اثنا جنوبی یمن کی قومی نجات کونسل کے رہنما محمد سکین الجعدنی نے جنوبی یمن میں مذہبی و علاقائی فتنے پیدا کرنے کے لئے جارح سعودی اتحاد کی کوششوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا  کہ اس علاقے پر پھر سے نیا غاصبانہ قبضہ کر لیا گیا ہے۔

محمد سکین الجعدنی نے مزید کہا کہ یمن میں غیرملکی فوجیوں کی کسی طرح کی موجودگی ایک قسم سے غاصبانہ قبضہ شمار ہوتی ہے جس کا مقابلہ کرنا چاہئے۔

ٹیگس