امریکہ کے دہشت گردانہ حملے پر، عراقی رہنماؤں اور جماعتوں کا شدید ردعمل
عراق کے وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے سپاہ قدس کے کمانڈر اور عراق کی عوامی رضاکار فورس کے ڈپٹی کمانڈر کو شہید کرنے کے امریکی اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
کارگزار عراقی وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے کہا ہے کہ شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس داعشی دہشت گردوں کے خلاف جنگ کی عظیم علامت شمار ہوتے تھے۔ عراق کے وزیراعظم نے امریکہ کی اس جارحیت کو اپنے ملک کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عراق کی عصائب اہل الحق تحریک کے سربراہ قیس خزعلی نے بھی اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی شہادت بلا شبہ امریکہ اور اسرائیل کی شکست پر منتج ہوگی۔عراق کی قومی حکمت پارٹی کے سربراہ سید عمار حکیم نے اپنے پیغام میں جنرل قاسم سلیمانی اور جنرل ابومہدی المہندس کو جذباتی انداز میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں کمانڈروں نے اپنی پوری زندگی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صرف کی اور داعش کے خلاف جنگ میں بنیادی کردار ادا کیا۔
عراق کی النجبا تحریک کے سربراہ اکرم الکعبی نے امریکہ کے اس اقدام کو ٹرمپ کی حماقت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو اپنی اس حماقت پر بہت زیادہ پچھتانا ہوگا ۔ الحشد الشعبی عراق کے ترجمان احمد الاسدی نے کہا ہے کہ اس دہشت گردانہ کارروائی کا ذمہ دار امریکا اور اسرائیل ہے۔ عراق میں صدر دھڑے کے سربراہ مقتدی صدر نے بھی جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پر مراجع کرام ، رہبرانقلاب اسلامی اور ایران کے عوام اور حکومت کو تعزیت پیش کی ہے - مقتدی صدر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے جیش المہدی کے جوانوں کو پوری طرح الرٹ کردیا ہے۔