آیت ال... مائک ہلاک ہو گیا
امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے میں ایران، عراق اور افغانستان ڈسک کا سربراہ افغانستان میں پیر کو تباہ ہونے والے امریکی طیارے میں ہلاک ہوگیا۔
روسی ذرائع کے مطابق افغانستان میں پیر کو امریکا کا جو طیارہ تباہ ہوا اس میں مائیکل دی انڈرا بھی موجود تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا منصوبہ اسی نے بنایا تھا۔
امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے میں مائیکل دی انڈرا، ایران، عراق اور افغانستان میں انجام پانے والے دہشتگردانہ اقدامات کا نگراں رہا ہے اور اسے سی آئی اے میں آیت اللہ مائک بھی کہا جاتا تھا۔
ویسٹرن ٹو ڈے کے حوالے سے تسنیم نیوز ایجنسی نے بتایا کہ روسی ذرائع نے بتایا کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے لئے انجام دئے گئے دہشتگردانہ حملے کا سربراہ مائکل دی انڈرا افغانستان میں حادثے کا شکار ہونے والے امریکی طیارے میں موجود تھا۔
مائیکل دی انڈریا کو مشرق وسطی میں امریکہ کے دہشتگردانہ منصوبوں کو نافذ کرنے والے اہم افراد میں سمجھا جاتا تھا۔ بعض ذرائع کے مطابق سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر عماد مغنیہ کو شہید کرنے کا منصوبہ بھی سی آئی اے کے اسی آیت اللہ نے تیار کیا تھا۔
طالبان نے باضابطہ طور پر ایک بیان جاری کرکے بتایا کہ اس نے افغانستان کے صوبہ غزنی میں امریکا کے ایک طیارے کو مار گرایا ہے۔ طالبان نے جلتے ہوئے طیارے کا ویڈیو بھی جاری کیا ہے۔
امریکا نے افغانستان میں اپنے طیارے کے گرنے کی خبروں کی تائید کی ہے لیکن اس بات کی تائید نہیں کی کہ اسے مار گرایا گیا ہے۔ امریکا نے یہ بھی نہیں بتایا کہ طیارے میں کتنے افراد سوار تھے اور کتنے ہلاک ہوئے۔
نیویارک ٹائمز نے جون 2017 میں اپنے مقالے میں مائیکل دی آندرا کے بارے میں تفصیلات بیان کرتے ہوئے لکھا تھا کہ سی آئی انے انہیں ڈارک پرنس اور آیت اللہ مائک کا لقب دیا تھا۔
گاسپا نیوز کے ایڈیٹر فابیو کاریسو نے بھی ٹویٹ کیا ہے کہ سی آئی اے میں میڈل ایسٹ ڈیسک کے سربراہ آیت اللہ مائک ممکنہ طور پر افغانستان میں گرنے والے امریکی جہاز میں ہلاک ہوگئے۔