علاقے کے اہم واقعات، کیا علاقے میں مزاحمتی محاذ مضبوط ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)
مغربی ایشیا کے علاقے میں مسلسل اہم واقعات رونما ہو رہے ہیں اور یہ واقعات کسی بھی طرح امریکا اور اس کے اتحادیوں کے مفاد میں نہیں ہیں۔
تازہ ترین واقعہ یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات میں شارجہ کے ساحل کے سامنے ایک بڑے تیل ٹینکر میں آگ لگ گئی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے اور میڈیا میں یہ خبر سرخیوں میں ہے۔
کچھ مہینے پہلے متحدہ عرب امارات کے ساحل کے سامنے اسی طرح کے واقعات رونما ہوئے تھے اور تیل ٹینکروں میں آگ لگ گئی تھی۔ یہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لئے شدید تشویش کا موضوع ہے کہ وہ خلیج فارس کو محفوظ رکھنے کے لئے اپنے فوجیوں اور جنگی بیڑے تعینات کر رہے ہیں لیکن تیل ٹینکروں اور پانی کے جہازوں کی حفاظت نہیں کر پا رہے ہیں۔
دوسرا واقعہ سعودی عرب کے تعلق سے رونما ہوا جہاں یمن کی فوج اور رضاکار فورس نے جوابی کاروائی کرتے ہوئے سعودی عرب کی اہم تنصیبات پر میزائلوں کی بارش کر دی ۔ یمن کی فوج کے ترجمان یحیی السریع نے جارح اتحاد کے خلاف کئے گئے آپریشن کے بارے میں بتایا کہ اس جوابی حملے میں سعودی اتحاد کی 17 بریگیڈز اور 20 بٹالینز پر موت برسی اور وہ تباہ ہوکر رہ گئیں۔ ہزاروں کی تعداد میں فوجی ہلاک، زخمی اور اسیر ہوئے۔
سعودی عرب کے جنوب مغربی صوبے جیزان میں ابہا ہوائی اڈے، خمیس مشیط چھاونی اور ساتھ ہی آرامکو کمپنی کے تیل کی تنصیبات پر یمنی فوج اور رضاکار فورس کے میزائل برسے۔
یہاں یہ بھی بات یاد رکھنی ہوگی کہ امریکا کے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات اور حساس ٹھکانوں کی حفاظت کے لئے اپنے اضافی فوجی سعودی عرب بھیجے ہیں اور اس کے عوض میں 500 ملین ڈالر کی رقم ریاض حکومت سے وصول کر لی ہے۔
جاری...
* سحر عالمی نیٹ ورک کا مقالہ نگار کے موقف سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے*