Feb ۲۰, ۲۰۲۰ ۲۲:۵۴ Asia/Tehran
  • امریکہ کو علاقے سے نکلنا ہو گا: علمائے اسلام

اسلامی ممالک کے کئی علماء نے آج یمن میں ہونے والے اجلاس کے موقع پر مغربی ایشیا میں امریکی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے علاقے سے امریکہ کے فوری انخلا پر تاکید کی۔

المسیرہ ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق آج یمن میں امریکی اور صیہونی مخالف اجلاس کے موقع پر عراق، یمن، شام، لبنان اور فلسطین کے علماء نے خطاب کیا۔

جمعیت علمای عراق کے صدر شیخ خالد ملا، حماس کے سینئر رہنما محمود الزهار، لبنان کے متحدہ علماء کے سیاسی روابط کے صدر حسین غبریس، علمائے استقامت کی یونین کے صدر شیخ ماهر حمود اور شام کے مفتی اعظم بدرالدین حسون نے اس اجلاس میں ویڈیوکانفرنس کے ذریعے خطاب کیا۔

مقررین نے اس اجلاس میں سینچری ڈیل کو اسرائیل کے وجود کی ضمانت فراہم کرنے، علاقے کے مال و دولت کو تاراج کرنے ، اختلافات پیدا کرنے اور صیہونی حکومت اور عرب ممالک کے مابین روابط کی برقراری کا مقصد و ہدف قرار دیا۔

شام کے مفتی اعظم بدرالدین حسون نے اس اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بعض عرب ممالک پر کڑی نکتہ چینی کی اور کہا کہ کیسے بعض ممالک مقبوضہ فلسطین کیلئے اپنی فضائی حدود کو استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہیں  جبکہ زخمیوں کی مدد کیلئے صنعا ایر پورٹ سے پرواز کی اجازت نہیں دیتے۔

اس اجلاس کے اختتامی بیانیے میں علاقے میں امریکہ کی کھلی مداخلت اور امت اسلامی کے فرزندوں خاص طور سے سپاہ قدس کے کمانڈر شہید قاسم سلیمانی اور حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر شہید ابومہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

 

ٹیگس