شیخ ابراہیم زکزاکی کی حمایت میں مظاہرہ کرنے پر نوجوان شہید
نائجیریا کی پولیس نے اس ملک کی اسلامی تحریک کے قائد کی حمایت میں نکلنے والی ریلی میں شرکت کرنے پر ایک نوجوان کو شہید کردیا۔
العہد نے اسلامی تحریک کے حوالے سے کہا ہے کہ نائجیریا کی پولیس نے 15 سالہ نوجوان محمد جواد لیمان کو کادونا شہر میں ہونے والے پرامن مظاہرے میں شرکت کرنے پر کل بدھ کے روز شہید کردیا۔
احتجاجی مظاہرہ آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ کی رہائی کیلئے ہوا تھا۔
نائجیریا کی پولیس اور فوج کی جانب سےآیت اللہ شیخ ابراہیم زکزاکی کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاون کا سلسلہ جاری ہے جس میں ابھی تک ہزاروں افراد کو شہید، زخمی اور گرفتار کیا گیا ہے۔
آیت اللہ ابراہیم زکزکی اور انکی اہلیہ اُس وقت سے نائیجیرین فوج کی قید میں ہیں جب تیرہ دسمبر دو ہزار پندرہ کو فوج نے زاریا میں واقع حسینیہ بقیۃ اللہ پر حملہ کر کے سیکڑوں افراد کو شہید جبکہ شیخ ابراہیم زکزکی اور انکی اہلیہ کو شدید زخمی کر دیا تھا۔
اگست دوہزار انیس کو نائیجیریا کی عدالت نے بین الاقوامی دباؤ کے نتیجے میں آیت اللہ زکزاکی اور ان کی اہلیہ کو علاج کی غرض سے ہندوستان جانے کی اجازت دی مگر وہاں پر معتمد ڈاکٹروں کے فقدان اور کچھ سیکورٹی مسائل کے سبب انہیں مجبورا نائیجریا واپس لوٹنا پڑا جس کے بعد ابوجا پہنچتے ہی انہیں حکومت نے دوبارہ حراست میں لے کر ایک نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا۔اس وقت آیت اللہ زکزاکی کی جسمانی صورتحال تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔