Mar ۰۷, ۲۰۲۰ ۱۷:۳۳ Asia/Tehran
  • کابل دہشت گردانہ حملے کی عالمی سطح پر مذمت

کابل میں وحدت اسلامی پارٹی کے بانی کی برسی کے پروگرام کے دوران وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کی عالمی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کابل میں وحدت اسلامی پارٹی کے بانی شہید عبد العلی مزاری کی برسی کے اجتماع پر وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ 
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس وحشیانہ حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے پسماندگان، افغان عوام اور حکومت کو تعزیت پیش کی ہے۔ 
کابل میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے نے بھی ایک بیان جاری کرکے اس وحشیانہ دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ 
اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے نے اس حملے میں زخمی ہونے والوں کے لئے جلد سے جلد شفایابی کی آرزو کے ساتھ جان بحق ہونے والوں کے پسماندگان کو تعزیت پیش کی ہے۔
ایرانی سفارتخانے نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا ہے کہ افغان عوام کے دشمن اس طرح کے بزدلانہ حملوں سے افغانستان کی قومی یک جہتی کو درہم برہم کرنے میں ہرگز کامیاب نہیں ہوں گے ۔ 
پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی کابل میں وحدت اسلامی پارٹی کے بانی کی برسی کے پروگرام پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ 
پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے، اس حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے پسماندگان کو تعزیت پیش کی ہے۔ اسی کے ساتھ پاکستانی وزارت خارجہ نے اس حملے میں اعلی افغان عہدیداروں اور سیاستدانوں کے بچ جانے پر خوشی کا اظہار بھی کیا ہے۔ 
پاکستان کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسلام آباد نے ہمیشہ افغانستان کے مسائل اور تنازعات کے سیاسی حل کی حمایت کی ہے اور سبھی افغان فریقوں سے اپیل کرتا ہے کہ تعمیری جذبے کے ساتھ ملک میں امن و آشتی اور ثبات و استحکام کے لئے جد جہد کریں۔ 
قابل ذکر ہے کہ افغان صدر اشرف غنی اور دیگر افغان رہنماؤں نے بھی اس وحشیانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ 
یاد رہے کہ جمعے کی دوپہر کابل میں وحدت اسلامی پارٹی کے بانی شہید عبدالعلی مزاری کی برسی کے پروگرام پر ایک دہشت گردانہ حملے میں کم سے کم ستائیس افراد جاں بحق اور پچپن زخمی ہوئے ہیں ۔ زخمیوں میں بعض کی حالت نازک بتائی گئی ہے ۔ اس دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔ 
وحدت اسلامی پارٹی کے بانی شہید عبدالعلی مزاری کی برسی کے اس پروگرام میں عوام کی بڑی تعداد کے ساتھ ساتھ افغانستان کے چیف ایکزیکٹیو عبداللہ عبداللہ ، سابق صدر حامد کرزئی ، وحدت اسلامی پارٹی کے سربراہ کریم خلیلی ، معروف افغان سیاستداں اور وحدت اسلامی پارٹی کے نائب سربراہ محمد محقق، جمعیت اسلامی افغانستان کے سربراہ صلاح الدین ربانی اور دسیوں دیگر اہم رہنما اور شخصیات بھی شریک تھیں ۔ 
قابل ذکر ہے کہ افغانستان کی وحدت اسلامی پارٹی کے بانی عبدالعلی مزاری پچیس سال قبل طالبان کے ہاتھوں شہید کر دئے گئے تھے ۔ 
جمعے کو ان کی برسی کے پروگرام پر دہشت گرادنہ حملے کے بعد، دہشت گردوں اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان چھے گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا جو تین دہشت گردوں کی ہلاکت پر ختم ہوا۔ 

ٹیگس