فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لئے سعودی حکام کے ساتھ حماس کے مذاکرات
فلسطین کی تحریک حماس کے ایک کمانڈر نے سعودی عرب میں قید فلسطینیوں کی آزادی کے لئے ریاض کے ساتھ مذاکرات کی خبر دی ہے۔
تحریک حماس کے کمانڈر باسم نعیم نے کہا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ سعودی عرب میں قید فلسطینیوں کا کیس ماہ رمضان سے پہلے ختم کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکام نے آٹھ مارچ سے فلسطین اور اردن کے باسٹھ شہریوں کے خلاف مقدمہ کی کارروائی شروع کر دی ہے۔
باسم نعیم نے کہا کہ جن فلسطینیوں پر مقدمہ چلایا جا رہا ہے وہ برسوں سے سعودی عرب میں رہائش پذیر ہیں اور انھوں نے اس ملک کی تعمیر و ترقی کے لئے کام کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی سیکورٹی اور سالمیت کے خلاف فسلطینی شہریوں نے کوئی بھی اقدام نہیں کیا ہے ۔
تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعلی ہنیہ نے بھی اتوار کو سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کے نام ایک خط میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلنے اور مسئلہ فلسطین کی حمایت کی ضرورت کے پیش نظر، قیدیوں کی رہائی ایک انسانی و عربی ضرورت ہے۔
اسلامی استقامتی تحریک حماس سے رابطے کے الزام میں سعودی عرب کی چار جیلوں میں اڑسٹھ سے زائد فلسطینی شہری قید ہیں۔