افغانستان، طالبان کے حملے میں 19 ہلاک
افغانستان میں طالبان کے 2 حملوں میں کم از کم 19 افغان پولیس اہلکار اور دیگر مارے گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کا کہنا ہے کہ اتوار کی رات طالبان نے شمال مشرقی صوبہ تخار میں پولیس ہیڈ کوارٹر کی عمارت کے قریب متعدد چوکیوں پر حملہ کرکے کم از کم 6 فوجیوں اور 13 پولیس اہلکاروں نیز حکومت کے حامی عسکریت پسندوں کو مار دیا۔
صوبائی پولیس کے ترجمان خلیل اسیر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پولیس نے بہادری سے دفاع کیا اور طالبان کو شادی کی تقریب میں داخل ہونے سے روک دیا۔
افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جنوبی صوبہ زابل میں اتوار کی رات ایک فوجی چوکی پر طالبان کے حملے میں کم از کم 6 فوجی ہلاک ہوگئے۔
علاوہ ازیں وزارت داخلہ نے مزید بتایا کہ پیر کی صبح کابل شہر میں ایک چھوٹے ٹرک میں نصب بم پھٹنے سے 4 افراد زخمی ہوگئے۔
تاہم کسی نے فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
واضح رہے کہ امریکا نے طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر 29 فروری کو دستخط کیے تھے تاہم طالبان نے افغان حکومت کی ٹیم سے مذاکرات کرنے سے انکار کردیا جس سے امن معاہدے کے تحت امریکا کے اگلے اقدامات کو ممکنہ طو پر دھچکا لگنے کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے۔