لیبیا، باغی حفتر کے ٹھکانوں پر سرکاری فوج کے حملے جاری
طرابلس کے جنوب مغرب میں واقع الوطیہ کے ٹھکانے پر بمباری کے اعلان کے بعد لیبیا کی قومی حکومت نے خلیفہ حفتر سے وابستہ نیم فوجی دستوں پر حملے کئے جانے کی خبر دی ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کے مطابق لیبیا کی قومی حکومت سے وابستہ فوج کے ترجمان محمد قنونو نے طرابلس کے جنوب مغرب میں واقع الوطیہ کے ٹھکانے پر بمباری کی خبر دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سرکاری فوج نے خلیفہ حفتر کے فوجی ٹھکانوں پر تین بار حملے کئے ہیں اور ایک آئل ٹینکر کو نشانہ بنایا ہے۔
یہ حملے اُس وقت کئے گئے جب خلیفہ حفتر کی فوج جنگی ساز و سامان ترہونا روانہ میں مصروف تھی۔ لیبیا کی فوج نے جمعے کے روز بھی الوطیہ کے اسٹریٹیجک ٹھکانے پر چار بار بمبارکی کی تھی۔
سن دو ہزار گیارہ میں معمر قذافی کی حکومت کے زوال کے بعد لیبیا میں حکومت، دو حصوں مشرقی و مغربی حکومتوں میں بٹی ہوئی ہے۔ مغرب میں فائز السراج کی حکومت قائم ہے جسے اقوام متحدہ کی حمایت حاصل ہے جبکہ مشرقی حصہ پر باغی جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کا قبضہ ہے۔
واضح رہے کہ خلیفہ حفتر کی فوج نے اپریل دو ہزار انّیس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور بعض مغربی ملکوں کی حمایت سے دارالحکومت طرابلس پر حملہ کر دیا تھا۔