شام میں ترکی کی فوجی موجودگی غیر قانونی ہے: بشار جعفری
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بشار جعفری نے شمالی شام میں ترکی کی فوجی جارحیت کو اقوام متحدہ کے منشور سمیت سوچی، آستانہ اور ماسکو میں طے پانے والے سمجھوتوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
بدھ کے روز شام سے متعلق سلامتی کونسل کا اجلاس ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقد ہوا جس میں شام کے مستقبل نمائندے بشار جعفری نے شمالی شام پر ترکی کی فوجی جارحیت کی مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ دمشق، سرزمین شام پر ترکی کی فوجی جارحیت کی کوئی توجیہ قبول نہیں کرے گا۔
انھوں نے کہا کہ ترکی شام میں دہشت گردوں کی حمایت کر رہا ہے اور سلامتی کونسل کو چاہئے کہ دہشت گردوں کی حمایت بند کرائے۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب نے کہا کہ ترکی نے شام میں اپنی فوج کو امریکہ کے ہاؤک میزائلوں سے لیس کر رکھا ہے اور اس کا یہ اقدام، اقوام متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے۔
انہوں نے جدید قسم کے ہتھیاروں تک جبہت النصرہ اور حزب ترکستانی جیسے ترکی کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کی دسترسی پر بھی سخت خبردار کیا اور کہا کہ اس کے، المناک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
بشار اسد نے دہشت گردی کے خلاف مہم میں حکومت شام کی حمایت کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف حکومت شام کی مہم کا مقصد شام میں استحکام کی بحالی اور سیاسی راہ حل کو عملی بنانا ہے۔
انہوں نے شام کے خلاف اقتصادی دہشت گردی اور پابندیوں کو ایک جنگ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب اقدامات اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔