شام پر اسرائیل کا حملہ
اسرائیل کے جنگی ہیلی کاپٹروں نے شام پر حملہ کیا ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے جنگی ہیلی کاپٹروں نے شام کے مقبوضہ علاقے جولان سے شام کے صوبے قنیطرہ پر کئی راکٹ داغے۔ اس رپورٹ کے مطابق اس حملے میں صرف مالی نقصان ہوا ہے۔
اسرائیل کی غاصب حکومت نے اسی طرح پیر کے روز بھی شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافاتی علاقوں "الحجیره" اور"العدلیه" پر بھی حملہ کیا تھا۔
امریکہ اور اس کے نام نہاد اتحادی دہشت گرد گروہوں کا مقابلہ کرنے کے بہانے غیر قانونی طور پر اور شام کی حکومت کی اجازت کے بغیر شام میں فوجی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
یاد رہے کہ شام میں دو ہزار گیارہ میں امریکا اور اس کے یورپی اتحادیوں نیز سعودی عرب سمیت بعض مغربی ایشیا کے ملکوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ شام میں داخل ہو گئے تھے جس کے بعد وہاں بحران کا آغاز ہوا تھا ۔ شام میں دہشت گردوں کو داخل کرنے کا مقصد شام کی حکومت کو گراکر علاقے میں طاقت کا توازن اسرائیل کے حق میں تبدیل کرنا تھا ۔ مگر شام کی فوج نے امریکا اور اس کے اتحادیوں کے تیار کردہ خطرناک ترین دہشت گرد گروہ داعش کا ایران کی فوجی مشاورت نیز استقامتی محاذ اور روس کے تعاون سے خاتمہ کر دیا ۔
شامی فوج نے داعش کے خاتمے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف بھی کامیاب آپریشن انجام دیئے لیکن اس آپریشن میں شامی فوج کو امریکا کے ساتھ ساتھ ترک فوج کی شر پسندانہ مداخلت سے بھی روبرو ہونا پڑ رہا ہے۔