May ۰۴, ۲۰۲۰ ۱۷:۰۶ Asia/Tehran
  • عراق میں داعشی عناصر کے خلاف کاروائی

عراق کے صوبے الانبار کی آپریشنل کمان نے اس صوبے کے مغربی علاقے میں داعش دہشت گرد گروہ کے باقی بچے عناصر کے خلاف رمضان دوم کے نام سے ایک بڑی فوجی کاروائی کا آغاز کیا ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے صوبے الانبار کی آپریشنل کمان میں عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ذمہ دار عہدیدار احمد نصراللہ نے پیر کے روز کہا ہے کہ صوبے الانبار کے مغربی علاقے میں داعش دہشت گرد گروہ کے باقی بچے عناصر کے خلاف فوجی کاروائی سات اہم علاقوں سے شروع کی گئی ہے  جس میں الحشد الشعبی کی ساتویں ڈویژن شرکت کر رہی ہے اور اس کاروائی کا مقصد داعش دہشت گرد گروہ کے ان تمام باقی بچے عناصر کا صفایا کرنا ہے جو ان علاقوں میں اب بھی سرگرم عمل ہیں۔

عراق کے سیکورٹی ذرائع نے بھی اعلان کیا ہے کہ صوبے الانبار کے مختلف علاقوں میں تلاش و جستجو اور بچے کھچے داعشی عناصر کا تعاقب کرنے کے لئے اسود الصحرا کاروائی شروع کی گئی ہے۔

اس بیان میں آیا ہے کہ اسود الصحرا فوجی کاروائی نو علاقوں میں اور داعش کے باقی بچے عناصر کو پکڑنے یا ان کا صفایا کرنے کے لئے شروع کی گئی ہے اور اس کاروائی میں عراق کی فضائیہ بھی تعاون کر رہی ہے۔

اس کاروائی کے آغاز میں ہی حشد الشعبی کی ایک بریگیڈ نے المدہم کے علاقے میں داعش دہشت گرد گروہ کے تین سرغنہ کو ہلاک کرنے کے ساتھ ساتھ دھماکہ خیز مواد کی حامل ان کی گاڑی کو تباہ کر دیا۔

گذشتہ ہفتے پیر کے روز بھی عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی نے صوبے الانبار کے مغربی علاقے میں ’’رمضان ۱‘‘ کاروائی انجام دی جس میں عراقی فوج اور سرحدی گارڈز نے بھی شرکت کی۔ یہ کاروائی عکاشات کے صحرا میں انجام دی گئی جو شام سے ملنے والی عراق کی مشترکہ سرحدوں کے قریب واقع ہے۔

دوسری جانب عراق کی حزب اللہ بریگیڈ کے سیاسی ترجمان نے کہا ہے کہ عراق کے مختلف صوبوں میں داعش دہشت گرد گروہ کی تازہ کاروائیاں امریکی اور سعودی منصوبوں کا حصہ ہیں۔

محمد محی نے اتوار کے روز ارنا سے گفتگو میں کہا کہ امریکہ اور سعودی عرب، عراق پر اپنے سیاسی عزائم مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہوں نے داعش کو دہشت گردانہ کاروائیوں کے لئے دوبارہ اکسایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کاروائیاں از خود نہیں ہیں بلکہ علاقائی و بین الاقوامی انٹیلی جینس تنظیموں کی جانب سے ان دہشت گردوں کی حمایت کی جا رہی ہے اور ان دہشت گردوں کو اطلاعات اور مختلف قسم کے ہتھیار  بھی فراہم کئے جا رہے ہیں۔

حزب اللہِ عراق کے ترجمان کا کہنا تھا کہ داعش دہشت گرد گروہ کو دوبارہ سرگرم بنانے میں سعودیوں کا کردار بنیادی طور پر رہا ہے اور داعشی عناصر کا یہ کردار عراق میں ہونے والے حالیہ احتجاجی مظاہروں سے بھی غیر مربوط نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ داعشی عناصر نے ایک ساتھ کئی صوبوں میں اپنی تخریبی کاروائیاں شروع کی ہیں۔

محمد محی نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ امریکہ عراق پر اپنے سیاسی مقاصد مسلط کر کے اس ملک کو اپنے کنٹرول میں لینا چاہتا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ میدان عمل سے حشد الشعبی کو باہر نکالنے کی کوشش کر رہا ہے۔

حزب اللہ عراق کے ترجمان نے کہا کہ داعشی عناصر عراق کی سیکورٹی فورس اور حشد الشعبی کی موجودگی کی بنا پر عراق کے علاقوں پر تسلط نہیں جما سکتے۔

ٹیگس