May ۰۷, ۲۰۲۰ ۱۸:۵۱ Asia/Tehran
  • عراقی صدر اور سیاسی دھڑوں نے نئے وزیر اعظم کی حمایت کا اعلان کیا

عراق کے نئے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے پارلیمنٹ سے کابینہ کے لئے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد باضابطہ کام شروع کر دیا ہے اس درمیان عراقی صدر نے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں اور پارلیمانی دھڑوں سے اپیل کی ہے کہ وہ وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی حکومت کی بھرپور حمایت کریں۔

اپنے ایک ٹوئٹ میں عراق کے صدر برھم صالح نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ ملک کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مصطفی الکاظمی کی کابینہ کی تکیمل ضروری ہے۔ انہوں صحت کے مسائل، اقتصادی مشکلات، سیکورٹی معاملات، قانونی اصلاحات اور نئے انتخابات کے انعقاد کو ملک کے اہم ترین مسائل اور چیلنج قرار دیا ہے۔

دوسری جانب عراقی پارلیمنٹ کے سربراہ محمد الحلبوسی نے بھی اقتصادی اور سیکورٹی مسائل کو وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے سامنے اہم ترین چیلنج قرار دیتے ہوئے تمام سیاسی دھڑوں سے اپیل کی وہ نئی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔
قومی حکمت پارٹی کے سربراہ سید عمار حکیم نے بھی تمام سیاسی جماعتوں سے نئی حکومت کے ساتھ تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحت و سلامتی اور اقتصادی و سماجی چیلنجوں کا مل کر مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ سید عمار حکیم نے نئے وزیر اعظم پر زور دیا ہے کہ وہ مظاہرین کی پریشانیوں پر بھی توجہ دیں اور ان کے جائز مطالبات پورے کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ نئے وزیر اعظم کو اقتصادی مشکلات کے حل اور کورونا کی صورتحال سے نمٹنے پر بھی توجہ دینا ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ مصطفی الکاظمی نے جمعرات کی صبح پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد ملک کے وزیر اعظم کی حیثیت سے کام کا آغاز کر دیا ہے۔
مصطفیٰ الکاظمی نے بدھ کی شام بائیس رکنی کابینہ کا اعلان اور وزرا  کے ناموں کی فہرست اعتماد کا ووٹ حاصل کے لیے پارلیمینٹ کو پیش کی تھی۔ بدھ کی رات دیر گئے تک جاری رہنے والے اجلاس کے دوران پارلیمنٹ نے بائیس میں سے پندرہ وزرا کو اعتماد کا ووٹ دے دیا۔
وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی کابینہ کے باقی وزرا اعتماد کا ووٹ حاصل نہ کرسکے جبکہ وزیر خارجہ اور وزیر پیٹرولیم کے ناموں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ مصطفیٰ الکاظمی عراق کے کارگزار وزیر اعظم عادل المہدی کی جگہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالیں گے کہ جنہوں نے گزشتہ برس انتیس نومبر کو استعفیٰ دے دیا تھا۔

ٹیگس