یمن پر سعودی اتحاد کے تابڑ توڑ حملے جاری
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے جنگ بندی کے باوجود گزشتہ ایک ہفتے کے دوران یمن کے مختلف علاقوں پر 110 بار فضائی اور 11 مرتبہ زمینی حملے کئے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی السریع کا کہنا ہے سعودی اتحاد نے جنگ بندی کے دعووں کے بر خلاف گزشتہ ایک ہفتے کے دوران یمن کے مختلف صوبوں مآرب، الجوف، البیضاء اور الضالع پر 11 مرتبہ زمینی حملے کئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے بھی گزشتہ ایک ہفتے کے دوران یمن کے مختلف صوبوں مآرب، الجوف، صعدہ، الضالع، البیضاء اور دارالحکومت صنعاء پر 110 حملے کئے۔
یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے جب سعودی جنگی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے نو اپریل کو جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ دو ہفتے کی اس جنگ بندی میں مزید توسیع کا امکان پایا جاتا ہے، تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں کی اور اس اعلان کے محض چند گھنٹے بعد ہی یمن کے رہائشی علاقوں اور شہری اہداف کو زمینی اور فضائی حملوں کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک، امریکا اور دیگر ملکوں کی حمایت کے زیر سایہ مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی اور جبکہ دسیوں لاکھ یمنی بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
سعودی عرب اپنے تمام تر وحشیانہ حملوں کے باوجود اپنا ایک بھی مقصد اب تک حاصل نہیں کر سکا -
پچھلے چند برسوں کے دوران مکمل زمینی، سمندری اور فضائی محاصرے کے باوجود یمنی فورسز کی دفاعی طاقت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔