عراق، فوج کے محاصرے میں آیا داعش کا گروہ
عراقی کمانڈر کا کہنا ہے کہ داعش کے دہشت گردوں کے پاس خود کو فوج کے حوالے کرنے یا موت کے گلے لگانے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہيں بچا ہے۔
عراقی کمانڈر کا کہنا تھا کہ داعش کے دہشت گرد اب ایسے جال میں پھنس چکے ہيں جہاں ان کو خود کو حوالے کرنے یا موت میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
سومریہ نیوز کے مطابق داعش کے خلاف چلائے جا رہے فوجی آپریشن کے عراقی کمانڈر نے واضح الفاظ میں کہا کہ یہ فوجی آپریشن اب اپنے آخری مرحلے میں پہنچ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ داعش کے دہشت گردوں کے پاس اب صرف ایک ہی آپشن بچا ہے، ایسے میں ان کو جو پسند ہو اس کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
تحسین الخفاجی کا کہنا تھا کہ اسود الجزایرہ نامی فوجی آپریشن اب اپنے ہدف کی جانب بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے داعش کے بہت ہی خطرناک دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری گرفت میں ایسے دہشت گرد بھی ہیں جن کو داعش کے انفارمیشن بینک کے نام سے جانا جاتا تھا۔
واضح رہے کہ عراق میں داعش کے خلاف 17 مئی سے ایک فوجی آپریشن شروع کیا گیا ہے جس کا نام اسود الجزیرہ ہے۔ اس فوجی آپریشن کا مقصد الانبار، صلاح الدین اور نینوا صوبوں میں داعش کے دہشت گردوں کو تلاش کرنا ہے۔