Jun ۱۵, ۲۰۲۰ ۲۲:۳۷ Asia/Tehran
  • یمن کے صوبے مآرب پر سعودی بمباری

جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کے صوبے مآرب پر شدید بمباری کر کے عام شہریوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

یمن کے صوبے مآرب میں جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے المجزرہ علاقے پر بتّیس بار شدید بمباری کی جس میں رہائشی علاقوں کو بھاری نقصان پہنچا۔ سعودی عرب کے توپ خانے اور میزائل یونٹ نے بھی صوبے صعدہ کے علاقوں رازح اور شدا کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا۔

جارح سعودی اتحاد نے اتوار اور پیر کی درمیانی رات ایک بار پھر یمن کے مغربی علاقے الحدیدہ میں فائربندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گولہ باری کی۔ آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کے مغربی شہر الحدیدہ کے بین الاقوامی ایر پورٹ پر حملہ کیا۔ ابھی تک جارح سعودی اتحاد کی اس جارحیت میں ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کی تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں-یہ حملے ایسی حالت میں جاری ہیں کہ اس سے قبل یمن کے صوبے الحدیدہ میں بین الاقوامی فوجی امور کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے رکن محمد القادری نے الحدیدہ میں جنگ بندی کے باوجود سعودی اتحاد کی خلاف ورزی جاری رہنے پر اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل پر کڑی تنقید کی تھی۔

اٹھارہ دسمبر دو ہزار اٹھارہ کو اسٹاک ہوم میں یمنی فوج اور جارح سعودی اتحاد کے درمیان الحدیدہ صوبے میں جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا لیکن جارح سعودی اتحاد نے کبھی بھی اس معاہدے کا احترام نہیں کیا-

دوسری جانب یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ نے ملک کا محاصرہ ختم کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ یمنی عوام محاصرے میں رہنے سے تنگ آ چکے ہیں اور وہ امن و آزادی کی زندگی بسر کرنے کے ساتھ اپنے ذرائع تک خود کی دسترسی کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق یمن میں حفظان صحت کا نظام تباہ ہو چکا ہے اور یمنی عوام کو مختلف بنیادی ضروریات منجملہ تیل، ادویات اور اشیائے خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے جبکہ کورورنا وائرس پھیلنے کی بنا پر یمنی عوام کو کورونا ٹیسٹ کی بھی ضرورت ہے اور سعودی اتحاد کی جارحیت اور یمن کے محاصرے کی بنا پر اس حوالے سے ضروری انتظامات نہیں ہو پا رہے ہیں۔

اعلیٰ انقلابی کمیٹی کے سربراہ نے جنگ بندی کے بارے میں سعودی اتحاد کے دعوے کو غلط ٹھہراتے ہوئے کہا کہ سعودی اتحاد کا یہ دعوا حقیقت سے عاری اور صرف سیاسی مقاصد کے لئے کیا گیا اور اس نے کبھی اس پر عمل نہیں کیا۔

محمد علی الحوثی نے کہا کہ سعودی اتحاد نے ایک دن بھی جنگ بندی پر عمل نہیں کیا اور یمنی علاقوں پر اسکی وحشیانہ جارحیت و بربریت کا سلسلہ مستقل بنیادوں پر جاری رہا ہے۔

انہوں نے حال ہی میں ہونے والے ریاض اجلاس کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہ اجلاس ایک ایسے ملک میں منعقد ہوا کہ جس نے بعض جارح ملکوں کو اپنے ساتھ ملا کر اتحاد قائم کیا اور نہ صرف یمن پر جارحانہ حملے جاری رکھے بلکہ اس ملک کا مکمل محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔

یاد رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارات اور بعض دیگر ملکوں کی حمایت سے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ کو یمن پر اپنے وحشیانہ حملے شروع کئے تھے جو ابھی تک جاری ہیں- اس دوران جارح سعودی اتحاد کے حملوں میں دسیوں ہزار عام شہری شہید و زخمی جبکہ لاکھوں بے گھر ہو گئے ہیں۔ اسکے علاوہ ملک کی بنیادی شہری تنصیبات بھی تباہ ہو چکی ہیں۔ 

جارح سعودی اتحاد اپنے وحشیانہ حملوں اور یمن کا سخت ترین محاصرہ کرنے کے باوجود ابھی تک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کرسکا ہے۔

 

ٹیگس