Jun ۲۱, ۲۰۲۰ ۱۸:۵۴ Asia/Tehran
  • فلسطینی حقوق پر کوئی سودا نہیں ہوگا: جہاد اسلامی

جہاد اسلامی فلسطین نے کہا ہے کہ وہ فلسطین کے حقوق کے مسئلے پر کوئی سودا نہیں کرے گی۔ اس درمیان غزہ کے عوام مظاہرہ کر کے صیہونی حکومت کی توسیع پسندی کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اعلان کیا ہے۔

ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق جہاد اسلامی فلسطین کے رکن خالد البطش نے تہران میں جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل رمضان عبد اللہ کی مجلس ترحیم سے اپنے آن لائن خطاب میں کہا ہے کہ ان کی تحریک اتحاد و یکجہتی کو جہاد اور غاصب صیہونیوں کے جارحانہ اقدامات کا خاتمہ کرنے کے لئے اہم ترین ذریعہ سمجھتی ہے اور وہ یہ باور رکھتی ہے کہ فلسطین پر حکومت کرنے کا حق صرف فلسطینیوں کو ہی حاصل ہے۔

انہوں نے جہاد اسلامی فلسطین کو ایک عوامی تحریک سے تعبیر کیا اور غرب اردن اور فلسطین کے دیگر علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کئے جانے کی روک تھام کے لئے سب گروہوں کو غاصب صیہونیوں کا مقابلہ کرنے کی دعوت دی۔  انہوں نے کہا کہ امریکہ و اسرائیل کے سینچری ڈیل منصوبے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ یہ ڈیل ان تمام لوگوں کے منھ پر زوردار طمانچہ ہے جو غاصب صیہونیوں کے ساتھ سازباز کے درپے رہے ہیں، اس لئے کہ غاصب صیہونی حکومت، امن پر بالکل بھی یقین نہیں رکھتی اور وہ ان لوگوں کے ساتھ بھی خیانت و غداری کر رہی ہے جو اس کے ساتھ صلح و آشتی اور اس کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری جانب غزہ  میں ہزاروں فلسطینیوں نے غرب اردن کے علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کئے جانے کے صیہونی  منصوبے اور سینچری ڈیل کی شدید مذمت اور اس کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق غزہ کے شمال میں جبالیہ کیمپ کے ہزاروں فلسطینیوں نے غاصب و ناجائز صیہونی حکومت کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے انتفاضہ کی حمایت میں نعرے لگائے۔ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ایک رہنما اور فلسطین کی قانون ساز اسمبلی کے رکن مشیر مصری نے بھی صیہونی ٹولے کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت، اگر یہ سمجھتی ہے کہ عالمی رائے عامہ چونکہ بحران کورونا میں مگن ہے تو سینچری ڈیل منصوبے کو نافذ کیا جا سکتا ہے، تو یہ اس کی بہت بڑی بھول اور غلط فہمی ہے۔

واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکام نے غرب اردن کے علاقوں کو مقبوضہ فلسطین میں شامل کئے جانے کے منصوبے پر یکم جولائی سے عمل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ٹیگس