Jun ۲۳, ۲۰۲۰ ۱۷:۰۰ Asia/Tehran
  • یمنی بچوں پر سعودی جارحیت اور قتل عام کا کیس عالمی عدالت انصاف میں بھیجا جائے : یونسکو کی اپیل

یونسکو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے سعودی عرب کا نام بچوں کی قاتل حکومت کی فہرست سے باہر نکالنے کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کی ہے-

یونسکو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے اپیل کی ہے کہ وہ سعودی عرب کا نام بچوں کی قاتل حکومت کی بلیک لسٹ سے باہر نکالنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور یمن میں سعودیوں کے ہاتھوں بچوں کے قتل عام کا کیس عالمی فوجداری عدالت میں بھیجے۔

یمن کے پریس انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق یمن میں یونسکو کی کمیٹی نے ایک بیان جاری کر کے سعودی عرب کا نام بچوں کے حقوق پامال کرنے والے ممالک کی بلیک لسٹ سے نکالنے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ فیصلہ اقوام متحدہ اور اس کے انسان دوستانہ اصولوں کے منافی ہے۔اس بیان میں یمن پر سعودی عرب کے جارحانہ حملوں کی وجہ سے ہر دس منٹ میں ایک یمنی بچے کے جاں بحق ہونے کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔

یونسکو کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کا فیصلہ سعودی اتحادی ممالک کے جرائم کو معاف کرنے، یمنی بچوں سے انسان ہونے کا حق سلب کرنے ، نہتھوں پر مزید حملوں  کے ارتکاب کے وسائل فراہم کرنے ، بین الاقوامی قوانین کے سلسلے میں جوابدہ  نہ ہونے اور سامراجی ممالک کے ہاتھوں ان کا خون بہانے کا جواز دینے کے مترادف ہے۔

یمن میں یونسکو کی کمیٹی نے عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی علاقائی و مقامی ایجنسیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ یمنی بچوں کا ساتھ دیں ، ان کے پامال شدہ حقوق کی بحالی کی کوشش کریں،  سعودی اتحاد کے ہاتھوں یمنی بچوں کے قتل عام کا سائنسی بنیادوں پر پتہ لگانے کی کوشش کریں اور اس کے جرائم کا کیس عالمی فوجداری عدالت میں بھیجیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گوترش نے پندرہ جون کو ایک مشکوک اقدام کے تحت جارح سعودی اتحاد کا نام جو یمنی بچوں کے قتل عام کی بنا پر بچوں کی قاتل حکومتوں کی بلیک لسٹ میں شامل تھا ، اس فہرست سے باہر نکال دیا ہ۔

 

ٹیگس