افغانستان میں تشدد میں کمی، جانی نقصان میں اضافہ
Jun ۲۷, ۲۰۲۰ ۲۱:۱۷ Asia/Tehran
افغانستان کے صدر محمد اشرف غنی نے کہا ہے کہ ملک میں اگرچہ تشدد کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم طالبان کے حملوں میں جانی نقصانات کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
افغانستان کے صدر نے کہا ہے کہ جھڑپوں کے واقعات میں کمی آنے کے باوجود ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہے اور متوسط طور پر روزانہ تیس سے پینتس افغان فوجی اور مجموعی طور پر یومیہ ستر افراد مارے جا رہے ہیں۔
محمد اشرف غنی نے کہا کہ طالبان، افغان عوام کا حصہ ہیں اور انہیں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا مگر افغان فوجیوں اور عام شہریوں پر طالبان کے حملے مایوس کن ہیں۔
افغان صدر نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ طالبان کو اس بات کو تسلیم کرنا ہو گا کہ وہ افغان عوام کی مرضی کے خلاف کوئی کام انجام نہیں دے سکتے اور اسی بنا پر بقول ان کے سیاسی راہ حل تلاش کئے جانے کی ضرورت ہے۔