یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کے منصوبے پر انصاراللہ کی مخالفت
یمن نے جنگ بندی کے لئے اقوام متحدہ کے نمائندے کی جانبدارانہ تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت کے مقابلے میں اقوام متحدہ کے جانبدارانہ رویے پر کڑی تنقید کی ہے۔ تحریک انصاراللہ نے اعلان کیا ہے کہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفتھیس سعودی عرب کو مکمل طور پر بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مارٹن گریفتھیس نے بارہا سعودی عرب کو بچانے کی کوشش کی ہے۔انھوں نے اپنے تازہ بیان میں فوری طور پر جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے اور کہا ہے کہ مزید تسلط جمانے کی کوشش سے گریز کیا جائے تاکہ امن و آشتی کے لئے موقع فراہم ہوسکے۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ نے اس تجویز کے جواب میں ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ مآرب کے محاذ پر عنقریب یمنی فوج کا کنٹرول ہونے والا ہے اس لئے یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے یہ تجویز پیش کی ہے جس سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ وہ یمن کے موجودہ حقائق کو نظر انداز کر کے سعودی اتحاد کو شکست سے بچانے اور اس کے لئے کامیابیوں کی راہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انصاراللہ نے کہا ہے کہ یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے کے اس منصوبے میں سنجیدگی و صداقت کا فقدان مکمل طور پر نمایاں ہے۔
مارٹن گریفتھیس کی جانب سے یہ جانبدارانہ منصوبہ ایسے وقت پیش کیا گیا ہے کہ یمنی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے جمعرات کے روز مآرب اور الجوف صوبوں پر اڑتیس بار حملہ کیا ہے۔ یمنی فوج کے ایک اعلی افسر نے بھی بدھ کی رات بتایا ہے کہ سعودی اتحاد نے گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران الحدیدہ میں اٹھہتر بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق یمنی فوج کے اس اعلی افسر نے المسیرہ ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جارح سعودی اتحاد نے جنگ بندی کے دعووں کے بر خلاف گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران یمن کے صوبے الحدیدہ پر متعدد بار راکٹ حملے کئے۔المسیرہ ٹی وی کے مطابق سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے بھی مآرب صوبے کے مجزرعلاقے پر اٹھارہ مرتبہ جبکہ الجوف صوبے کے علاقوں خب اور الشعف پر چار مرتبہ بمباری کی۔
یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے جب سویڈن میں صنعاء اور ریاض کے وفد کے مابین اٹھارہ دسمبر دو ہزار اٹھارہ کو الحدیدہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں کی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک، امریکا اور دیگر ملکوں کی حمایت سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں۔ اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی جبکہ دسیوں لاکھ بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ سعودی عرب اپنے تمام تر وحشیانہ حملوں کے باوجود اپنا ایک بھی مقصد اب تک حاصل نہیں کر سکا ہے-
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Group1 Invite link
https://chat.whatsapp.com/BnSULu73lVs92I9siS25as
Group2 Invite link
https://chat.whatsapp.com/HpuAlxRqJKIGqNpUyw64ia