Jul ۱۹, ۲۰۲۰ ۱۲:۴۲ Asia/Tehran
  • طالبان نے مذاکراتی ٹیم میں بڑی تبدیلیاں کیں

افغان خبری ذرائع نے کہا ہے کہ طالبان نے کوئٹہ شوریٰ اور مذاکراتی ٹیم میں بڑی تبدیلیاں کی ہیں۔

آوا خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغان حکومت سے ممکنہ مذاکرات کے لیے افغان طالبان نے اپنی صفوں میں بڑی تبدیلی کرتے ہوئے سابق طالبان سرغنہ ملا محمد عمر کے بیٹے ملا محمد یعقوب کو ملٹری ونگ کا سربراہ بنا دیا ہے۔

افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے طالبان نے اپنی مذاکراتی ٹیم میں بڑی تبدیلی کرتے ہوئے طاقتور شخصیات کو شامل کیا ہے۔

طالبان کا کہنا ہے کہ 20 رکنی مذاکراتی ٹیم میں مزید 4 ارکان کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔ نئی مذاکراتی ٹیم میں ملا ہیبت اللہ کے قریبی ساتھی اور اہم رہنما عبد الحکیم کے ساتھ طالبان حکومت میں چیف جسٹس کے طور پر تعینات رہنے والے مولوی ثاقب بھی شامل ہیں۔ یہ رد و بدل طالبان رہنما ملا ہیبت اللہ کی نگرانی میں ہوا ہے ۔

طالبان گروہ میں بڑے پیمانے پر یہ تبدیلیاں اس بات کی غماز ہیں کہ قطر میں طالبان اور امریکہ کے مابین معاہدہ کہ جس سے ٹرمپ سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتے تھے، وہ ناکامی سے دوچار ہوا ہے۔

 

دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!

Whatsapp invitation link

6: https://chat.whatsapp.com/DZdWBKZsv7v06U6c7eoOne

ٹیگس