فلسطینی مکانات کی مسماری، غاصبانہ صیہونی منصوبے کا حصہ ہے: تحریک حماس
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے خبر دی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کے رہائشی مکانات کو مسمار کر کے غرب اردن کے علاقوں کے بارے میں نتن یاہو کے منصوبے پر عمل کرنا شروع کر دیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے منگل کے روز ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا مقصد ان علاقوں میں فلسطینیوں کی آبادی کا تناسب تبدیل اور انہیں ان کے گھروں سے نکال باہر کرنے کے منصوبے پر عمل کرنا ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو اس سازشی منصوبے سے روکنے اور اسے جارحیت سے باز رکھنے نیز فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری بند کرانے کے لئے ایک وسیع قومی منصوبے پر عمل کرنا فلسطینیوں کی قومی عوامی ترجیحات میں سرِ فہرست ہے۔
تحریک حماس نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کے رہائشی مکانات مسمار کر کے ان کے خلاف نفسیاتی جنگ شروع کر دی ہے تاہم اس غاصب حکومت کو جان لینا چاہئے کہ سرزمین فلسطین میں باقی رہ کر وہ کوئی فائدہ نہیں اٹھا پائے گی اور اسے ہمیشہ مسائل کا سامنا کرنا ہو گا۔
غاصب صیہونی حکام نے ہفتے کے روز ایک فلسطینی کو اس کے اپنے بیٹے کے ساتھ اپنا گھر مسمار کرنے اور گھر چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ غاصب صیہونیوں کا دعوی تھا کہ فلسطینی کا یہ گھر بلا جواز بنا ہوا ہے۔
دریں اثنا تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے سیکریٹری جنرل اور فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے رکن نے غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں اتحاد کو مزید فروغ دیئے جانے سے اتفاق کیا ہے۔ معاً نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے سیکریٹری جنرل جبریل الرجوب نے کہا ہے کہ اتحاد کو مزید مضبوط بنائے جانے پر ہونے والا اتفاق غرب اردن کے علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے اور سینچری ڈیل منصوبے سے متعلق امریکی و صیہونی سازشوں کے مقابلے میں فلسطین کے متحدہ موقف کو عملی جامہ پہنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے رکن خلیل الحیہ نے بھی کہا ہے کہ غرب اردن کے علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے اور سینچری ڈیل منصوبے کے مقابلے میں ہونے والا اتفاق فلسطینیوں میں اتحاد کے زیادہ سے زیادہ فروغ کا باعث بنے گا۔فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ صالح العاروری اور تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے سیکریٹری جنرل جبریل الرجوب نے حال ہی میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی ہے جس میں انہوں نے غرب اردن کے علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے اور سینچری ڈیل منصوبے سے متعلق امریکی و صیہونی سازشوں کے مقابلے میں مشترکہ تعاون پر زور دیا ہے۔
واضح رہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے غرب اردن کے علاقوں کو مقبوضہ علاقوں میں شامل کرنے کے اپنے منصوبے پر یکم جولائی سے عمل کرنے کا اعلان کیا تھا مگر اس شرمناک منصوبے کے تعلق سے صیہونی حکومت پر پڑنے والے بین الاقوامی دباؤ کی بنا پر وہ اب تک اس منصوبے پر عمل نہیں کر پائے ہیں۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link