عراق میں پارلیمانی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا
عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کا اعلان کر دیا۔
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے قومی ٹیلی ویژن پر عوام سے خطاب میں اعلان کیا کہ قبل از وقت پارلیمانی انتخابات چھے جون دو ہزار اکیس کو منعقد ہوں گے۔
عراقی وزیر اعظم نے یقین دلایا کہ انتخابات، منصفانہ، شفاف اور پارٹیوں کی مداخلت سے دور رہتے ہوئے منعقد کرائے جائیں گے۔ مصطفیٰ الکاظمی نے کہا کہ ان کی حکومت کو ان دومہینوں کے دوران بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا تاہم حکومت نے اپنی توجہ اصلی اہداف پر مرکوز رکھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک کے بحرانوں کے حل کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔
خیال رہے کہ عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا تھا۔ العالم کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی نے ہفتے کی صبح اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ملک کے حالات کا تقاضہ ہے کہ عراقی پارلیمنٹ کے انتخابات قبل از وقت کرائے جائیں جس کا اعلان بھی وزیر اعظم کر چکے ہیں۔
الحلبوسی نے عراق میں مظاہروں کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ بتاتے ہوئے دعوا کیا کہعراقی حکومتوں نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا اور یہی امر عوامی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہنے کا باعث بنا ۔
اس سے پہلے عراق کے صدر نے بھی ملک کے پارلیمانی انتخابات قبل از وقت کرائے جانے پر زور دے چکے ہیں۔ المعلومہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق عراق کے صدر برہم صالح نے عید الاضحی کی مناسبت سے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ باہمی تعاون میں اضافے، نظم و انسجام اور اتحاد و یکجہتی کے سہارے ملک کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔برہم صالح نے قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قبل از وقت انتخابات کا انعقاد، انصاف کی ضمانت کے ساتھ دوبارہ تمام عراقی شہریوں کے اعتماد کی بحالی اور ملت عراق کے انتخابی حق و حقوق کو پورا کرنا ایک حتمی مطالبہ ہے، جس سے دستبردار نہیں ہوا جا سکتا۔
عراق میں آخری بار پارلیمانی انتخابات بارہ مئی دو ہزار اٹھارہ کو منعقد ہوئے تھے جس میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی اور دھاندلی کی شکایتیں ملی تھیں۔ تنقیدوں کے شکار ان انتخابات کے نتیجے میں گزشتہ اکتوبر کے مہینے سے عراق میں وسیع احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا جس کے سبب سابق وزیر اعظم عادل عبد المہدی حکومت کو مستعفی ہونا پڑا تھا۔
مظاہرین قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کی عراق کی سیاسی پارٹیاں اور پارلیمانی دھڑے بھی حمایت کر رہے ہیں۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
:Whatsapp invitation link
9: https://chat.whatsapp.com/FI0EhwfdLa0KpUhbFMXnfM