یمن میں انسانی المیہ رونما ہو رہا ہے: عمران خان
پاکستان کے وزیر اعظم نے یمن پر جاری سعودی عرب کے حملوں پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یمن میں ایک انسانی المیہ رونما ہو رہا ہے اور پاکستان نے یمن میں قیام امن کے لیے کوشش کی ہے۔
یمن پر سعودی عرب کی جاری جارحیت پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے زور دے کر کہا کہ یمن پوری طرح سے تباہی اور بربادی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور اسرائیل کی حمایت سے اور اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر چھبیس مارچ دوہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ۔ اس دوران سعودی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔
برطانوی اخبار کے جائزے کے مطابق یمن کی آدھی آبادی کا انحصار غیر ملکی غذائی اشیاء پر ہے اور کورونا وباء کے پھیلنے کے بعد یمن کی صورتحال مزید پیچیدہ اور بحرانی ہو گئی ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے اختتام تک 2 ملین 400 یمنی بچوں کے قحط میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے۔
یمن پر سعودی عرب کی جاری جارحیت کے نتیجے میں ہر سال تقریبا ایک لاکھ یمنی بچے حملوں، محاصرے، ادویات کی عدم رسائی اور ناقص غذا کے سبب اپنی جان گنوا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اسلامی کیلینڈر کے چار محترم مہینوں میں بھی یمن سعودی عرب کی بہیمانہ جارحیت کا شکار رہا ہے۔
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link:10: https://chat.whatsapp.com/I1mQMKzFeYLJ75RCDasv4b