Aug ۰۹, ۲۰۲۰ ۲۲:۵۱ Asia/Tehran
  • افغان صدر نے چار سو خطرناک طالبان کو رہا کرنے کا اعلان کردیا

افغانستان کے صدر نے لویہ جرگے کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جلد ہی چار سو خطرناک طالبان قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کردیں گے۔

لویہ جرگے کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر اشرف غنی کا کہنا تھاکہ اب یہ طالبان کی ذمہ داری ہے کہ وہ جنگ بندی کو قبول اور حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کا آغاز کریں۔افغانستان کے صدر نے کہا کہ جنگ اور بدامنی کے نتیجے میں صرف افغان عوام کی مصیبتوں اور مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں بلکہ اتحاد و یکجہتی کے ذریعے ہی افغانستان کو مشکلات سے باہر نکالا جاسکتا ہے۔

اشرف غنی کا کہنا تھا کہ لویہ جرگے نے ملک کے لیے راستہ متعین کردیا ہے اور ان کی حکومت لویہ جرگے کے فیصلے پر عملدرآمد کرے گی۔لویہ جرگے کی صدارت کرنے والے افغانستان کی اعلی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے اس موقع پر کہا کہ لویہ جرگے کے فیصلے سے امن مذاکرات کے راستے میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور ہوگئی ہے۔افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے لویہ جرگے کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے طالبان سے جنگ بند اور امن مذاکرات کے آغاز کا مطالبہ کیا۔

قابل ذکر ہے کہ افغانستان کے لویہ جرگے نے اتوار کے rعوزجاری کی جانے والی ایک قرارداد کے ذریعے طالبان کے گروپ کے باقی ماندہ تمام چارسو خطرناک قیدیوں کی رہا‏ئی کی منظوری دے دی ہے۔

ٹیگس