Aug ۱۵, ۲۰۲۰ ۱۱:۱۱ Asia/Tehran

عالمی اداروں کی تیار کردہ رپورٹس یہ بتاتی ہیں کہ سعودی عرب گزشتہ قریب ڈیڑھ دہائی سے ایٹمی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے تاہم اس نے اب تک ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کو کسی قسم کا معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی ہے جس پر مبصرین یہ سوال اٹھاتے ہیں کہ اگر ایٹمی سرگرمیاں مشکوک نہیں تو پھر آئی اے ای کے معائنہ کاروں سے سعودی عرب گریزاں کیوں ہے؟!

ٹیگس