یمن پر سعودی اتحاد کی وحشیانہ جارحیت
یمن کے صوبے صعدہ پر جارح سعودی اتحاد کی تازہ ترین جارحیت میں کم از کم دو خواتین جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی جارح اتحاد کے یمن کے مختلف علاقوں میں بھی حملے بدستور جاری ہیں۔
یمن کے المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے شمالی یمن کے علاقے کتاف میں ایک رہائشی مکان کو نشانہ بنایا۔ یہ مکان اس سے قبل بھی سعودی اتحاد کی جارحیت کا نشانہ بنا تھا جس میں ایک ہی کنبے کے نو افراد شہید ہو گئے تھے۔
جارح سعودی اتحاد نے اسی طرح کتاف میں پیر کے روز بھی اس رہائشی مکان کو نشانہ بنایا اور شدید بمباری کی جس میں کم از کم دو خواتین جاں بحق اور متعدد دیگر افراد زخمی ہو گئے۔
ادھر صوبے المہرہ میں شحن سرحدی گزرگاہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کرنے والے سعودی فوجی اہلکاروں اور یمنی قبائل کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں اور سعودی فوجی پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئے۔
عربی اکیس ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ایک باخبر ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ سعودی فوجی حات اور شحن کے درمیان واقع فوجیت کے علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے کہ اس علاقے کے لوگوں نے ان کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔
اس رپورٹ کے مطابق سعودی فوجی شحن کے علاقے میں جاسوسی آلات منتقل کرنا چاہتے تھے مگر کامیاب نہ ہو سکے۔
دریں اثنا صوبے المہرہ کے عوام کی جانب سے پرامن دھرنا دینے والی تنظیم کی اطلاع رسانی کی کمیٹی نے مقامی حکام سے کہا ہے کہ وہ سعودی فوجیوں کی منھ زوری پر توجہ دیئے بغیر سرحدی گزرگاہوں کی حفاظت و کنٹرول کے بارے میں اپنے فرائض پر عمل کرتے رہیں۔
دوسری جانب یمن کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں سعودی اتحاد کے خلاف حیران کر دینے والی کارروائیاں کی جائیں گی اور غاصبوں کے قبضے سے نئے علاقوں کو آزاد کرا لیا جائے گا۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر دفاع محمد ناصر العاطفی نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا اتحاد یمن میں اپنا کوئی بھی مقصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہےاور یہ کامیابی یمنی عوام کی استقامت و شجاعت اور ان کی جانفشانی کی مرہون منت ہے۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے گزشتہ چھے ماہ کے دوران یمن کے مختلف صوبوں منجملہ الجوف، مآرب اور حال ہی میں صوبے البیضا میں کئی علاقوں کو سعودی اتحاد کے فوجیوں کے قبضے سے آزاد کرایا ہے۔
یمنی افواج نے الضالع محاذ پر بھی آپریشن کیا جس کے نتیجے میں داعش دہشتگرد گروہ کے چار سرغنہ ہلاک اور زخمی ہو گئے۔ یمنی فوج نے صوبہ الضالع کے مریس نامی محاذ کی جانب جارح سعودی اتحاد کی پیشقدمی کی کوششوں کو بھی ناکام بنا دیا ہے۔ ان کارروائیوں میں سعودی عرب کے دسیوں کرائے کے فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
سعودی عرب امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی حمایت کے زیر سایہ مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کا زمینی، فضائی اور بحری محاصرے کے ساتھ ساتھ روزانہ کی بنیادوں پر بمباری اور گولہ باری میں مصروف ہے۔
یمن پر سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت کے سبب اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہری شہید اور دسیوں ہزار زخمی ہوئے ہیں جبکہ لاکھوں یمنی شہری بے گھر ہو کر بے سروسامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔