صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری نتن یاہو کو تحفہ ہے: صائب عریقات
پی ایل او کی عاملہ کمیٹی کے سیکریٹری جنرل صائب عریقات نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کی کوئی بھی کوشش بنیامین نتن یاہو کو مفت تحفہ دینے کے مترادف ہے۔
پی ایل او کی عاملہ کمیٹی کے سیکریٹری جنرل صائب عریقات نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ مقبوضہ علاقوں کے بارے میں تنازعہ فلسطینیوں اور صیہونیوں کے درمیان ہے اور کسی کو ملت فلسطین کی نمائندگی میں بولنے کا حق نہیں ہے۔
صائب عریقات نے کہا کہ فسلطین پر غاصبانہ قبضہ ختم ہونے سے پہلے کسی کو صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات برقرار نہیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے صیہونی حکومت کی جارحیتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ صیہونی حکومت کی جانبداری اور اس کے جرائم کی حمایت کر کے علاقے کو تشدد اور بدامنی کی جانب لے جا رہا ہے۔
صیہونی حکومت کے ساتھ عرب حکومتوں کے تعلقات کو برقرار کرانے کے لئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی کوششوں کے نتیجے میں تیرہ اگست کو متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات پوری طرح استوار کرنے کے معاہدے پر اتفاق کر لیا ہے-
اسرائیلی ہوائی اڈوں سے ملنے والی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ امارات اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات برقرار ہونے کے بعد تل ابیب سے ابوظہبی کے لئے العال ایئرلائن کی پہلی پرواز پیر کو انجام پائے گی۔
دوسری جانب فلسطین کی استقامتی تحریک حماس نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی کالونیوں کو نشانہ بنانا غاصب صیہونیوں کے جرائم پر فطری ردعمل ہے۔
تحریک حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے صیہونی حکومت کے جرائم کے جواب میں استقامتی محاذ کی جانب سے صیہونی کالونیوں کو نشانہ بنائے جانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر محاصرہ اور کشیدگی کا سلسلہ جاری رہا تو استقامتی محاذ، فلسطین کی حمایت و دفاع میں صیہونی دشمن کا جواب دینے میں ذرہ برابر پس و پیش سے کام نہیں لے گا۔
تحریک حماس کے ترجمان نے صیہونی غاصبوں کو غزہ کے ساتھ کشیدگی بڑھانے، استقامتی محاذ کے مراکز پر بمباری کرنے، غزہ کا محاصرہ جاری رکھنے اور کورونا کے دور میں عوام کی جان کی پرواہ نہ کرنے کے نتائج کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ غزہ کا محاصرہ جاری رکھنا اور ایندھن، دواؤں اور ضرورت کی دیگر اشیاء کو غزء پہنچنے سے روکنا انسانیت کے خلاف جرم ہے۔
صیہونی فوج نے جمعے کو ایک بار پھر غزہ کے بعض علاقوں پر بمباری کی جس کے بعد فلسطینی استقامت نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں کو چھے میزائلوں سے نشانہ بنایا۔