بیروت سانحے کے ایک ماہ بعد بھی ریسکیو آپریشن جاری
لبنان، ایک شخص کے زندہ ہونے کی امید نے بہت سوں کی امیدیں جگا دیں
لبنان کی بیروت بندرگاہ کے ہولناک سانحے کو ایک ماہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی وہاں ریسکیو آپریشن بدستور جاری ہے۔
آئی آر آئی بی نیوز کے مطابق ریسکیو ٹیمیں دھماکے میں تباہ ہو جانے والی ایک عمارت کے ملبے میں ایک ایسے فرد کی جستجو میں ہیں جس کے زندہ ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
بعض شواہد و قرائن سے پتہ چلتا ہے کہ مار میخائل روڈ پر ایک عمارت کے ملبے کے نیچے ایک زندہ شخص موجود ہے۔
اس خبر نے ایک بار پھر بیروت کے تباہ کن دھماکے کے بہت سے متاثرین کے دلوں میں امید کی لہر دوڑا دی ہے۔
لبنانی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے صدر میشل عون خود بنفس نفیس اس ریسکیو آپریش کی نگرانی کر رہے ہیں۔ میشل عون نے شہری دفاع کے سیکریٹری جنرل ریمون خطار سے ٹیلیفون پر بات کی اور ریسکیو آپریشن کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔
یاد رہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر چار اگست کو ایک ہولناک دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں کم از کم ایک سو اکیانوے افراد جاں بحق جبکہ ساڑھے چھے ہزار سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
اس دھماکے کے نتیجے میں بیروت بندرگاہ اور اسکے قرب و جوار کا بڑا علاقہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا تھا۔ ایک اندازے کے مطابق لبنان کو اس دھماکے میں دسیوں ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔