سوڈان کو بلیک لسٹ سے ہٹانے کے لئے امریکا نے رکھی عجیب شرط
دہشت گردی کے حامی ممالک کی فہرست سے مسلمان افریقی ملک سوڈان کا نام ہٹانے کے لئے امریکا، اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کرنے کا دباؤ ڈال رہا ہے۔
اس بات کی اطلاع رکھنے والے سوڈان کے تین سینئر حکام نے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ان کا ملک ان دونوں موضوعات کو آپس میں جوڑنے کی مخالفت کر رہا ہے۔
ایک عہدیدار نے اپنا نام خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ سوڈان نے سبھی ضروری شرطیں پوری کر لی ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے ملک کو جلد ہی اس بلیک لسٹ سے ہٹا دیا جائے گا۔
انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں
امریکا نے 1993 میں سوڈان کو دہشت گردوں کے حامی ممالک کی فہرست میں ڈال دیا تھا جس کے بعد اسے مالی بازاروں سے کاٹ دیا گیا تھا اور اس کے اقتصاد کا گلا گھونٹ دیا گیا تھا۔
گزشتہ سال طویل عرصے تک سوڈان کی حکومت پر قابض عمر البشیر کی حکومت کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہروں کے بعد، فوج نے عمر البشیر کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور ملک میں ایک عبوری حکومت تشکیل دی تھی۔ حکومت کی قیادت میں یہ عبوری حکومت 2022 تک بر سر اقتدار رہے گی، جس پر ملک میں شفاف انتخابات کرانے کی ذمہ داری ہے۔