Oct ۰۲, ۲۰۲۰ ۱۷:۲۱ Asia/Tehran
  • چالیس سالہ بحران کو چند دن میں حل کرنا ممکن نہیں، طالبان

طالبان نے کہا ہے کہ چالیس سال سے جاری بحران افغانستان کو مختصر مدت میں حل کرنا ممکن نہیں ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم وردک نے طالبان اور حکومت افغانستان کی رابطہ کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات میں تعطل کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مختلف موضوعات کے جائزے کے لیے مذاکرات کا سلسلہ رک جانا معمول کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند ایک اجلاسوں میں کسی سمجھوتے تک پہنچنا دشوار ہوتا ہے۔

طالبان کے ترجمان نے بین الافغان مذاکرات میں پائے جانے والے تعطل کے بارے میں اطلاع رسانی سے متعلق صحافیوں کی در خواست پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ساری باتیں میڈیا کے سامنے بیان نہیں کی جاسکتیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ساری باتیں میڈیا کے سامنے بیان کرنا مقصود ہو تو پھر مذاکراتی وفود کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔ لہذا صبر سے کام لینا ہوگا کیونکہ ممکن ہے ہم اپنی منزل پر نہ پہنچ پائیں۔

طالبان ترجمان محمد نعیم وردک کا کہنا تھا کہ بین الافغان مذاکرات میں امریکہ یا کسی دوسرے فریق کی ثالثی کی ضرورت نہیں ہے اور مذاکرات کرنے والے دونوں فریق اس بات پر پوری طرح متفق ہیں کہ باہمی گفتگو میں کسی تیسرے فریق کو شامل نہ کیا جائے۔

 طالبان اور حکومت افغانستان کے وفود کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ بارہ ستمبر سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شروع ہوا تھا تاہم فریقین کے درمیان امن مذاکرات کو آگے بڑھانے کے طریقہ کار اور ایجنڈے کے بارے میں تاحال کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔ امن کے قیام اور جنگ کے خاتمے کے بارے میں فریقین کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کو مذاکرات میں تعطل کی اہم وجہ قرار دیا جارہا ہے۔

حکومت افغانستان مذاکرات کو آگے بڑھانے سے قبل ملک میں جھڑپوں کے خاتمے پر زور دے رہی ہے جبکہ طالبان کا کہنا ہے کہ کسی واضح سمجھوتے کے حصول کے بغیر ایسا ممکن نہیں ہے۔

اسی دوران صوبہ بغلان کے علاقے چشمہ شیر میں طالبان اور افغان سیکورٹی فورس کے درمیان شدید جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ چشمہ شیر میں طالبان اور افغانستان کی سیکورٹی فورس کے درمیان جاری جھڑپوں میں ایک افغان فوجی جاں بحق جبکہ بغلان پولیس چیف اور اس کے دو محافظ شدید زخمی ہوگئے ہیں۔ جھڑپوں میں دس طالبان کی  ہلاکت اور آٹھ کے زخمی ہونے کی بھی خبریں موصول ہوئی ہیں۔

درایں اثنا افغان وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ فوج اور سیکورٹی اداروں نے صوبہ سرپل کے شہر صیاد سے طالبان کے ایک مقامی سرغنہ کو اس کے دوساتھیوں سمیت گرفتار اور ان کے قبضے سے تیس کلو دھماکہ خیز مواد برآمد کیا ہے۔

 

 

ٹیگس