قرہ باغ میں جنگ بندی بھی اور جنگ بھی
جنگ بندی کے باوجود متنازعہ نگورنوں قرہ باغ کے مختلف سیکٹروں پر آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جھڑپیں بدھ کو بھی جاری رہیں۔
آذربائیجان کے صدر کے معاون خصوصی حکمت حاجی اوف نے آرمینیا پر الزام عائد کیا کہ اس نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رہائشی علاقوں پر گولہ باری کی ہے۔
انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ بدھ کو قرہ باغ کے ضلع برتر پر کی جانے والی گولہ باری میں ایک شہری جاں بحق اور چھے دیگر زخمی ہوئے۔
اسی دوران آذربائیجان کے صدر الہام علی اوف نے کہا ہے کہ ان کی فوجوں نے متنازعہ قرہ باغ کے مزید علاقوں کو آرمینیا کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے۔ آرمینیا کی جانب سے صدر آذربائیجان کے اس دعوے کے بارے میں تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ روسی وزیر دفاع سرگئی شویگو نے آذربائیجان کے وزیر دفاع ذاکر حسن اوف اور آرمینیا کے وزیر دفاع داؤد تونویان سے ٹیلی فون پر بات چیت اور جنگ بندی کی پابندی کیے جانے پر زور دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعے کو آذربائیجان اور آرمینیا کے وزرائے خارجہ نے ماسکو میں روس کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات کے دوران قرہ باغ کے علاقے میں جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔
جنگ بندی کے آغاز کے کچھ ہی گھنٹے کے بعد سے دونوں ممالک ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا مسلسل الزام عائد کر رہے ہیں۔