Oct ۲۷, ۲۰۲۰ ۰۶:۳۵ Asia/Tehran

دنیا کے مختلف ملکوں میں فرانس کے صدر کے توہین آمیز بیانات کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

لیبیا کے عوام نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر امانوئل میکرون کی جانب سے اسلام مخالف بیانات کے خلاف مظاہرے کئے اور فرانس کے پرچم کو نذر آتش کر دیا۔ 

ادھر بنگلادیش کے عوام نے بھی اسلام کی توہین کرنے پر فرانس کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔  

رواں ماہ فرانس کے ایک اسکول میں استاد نے آزادی اظہار رائے کے سبق کے دوران متنازع فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کے 2006 میں شائع کردہ گستاخانہ خاکے دکھائے تھے۔

چارلی ہیبڈو کی جانب سے دوبارہ گستاخانہ خاکے شائع کرنے پر فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا تھا کہ فرانس میں اظہار رائے کی آزادی ہے اور چارلی ہیبڈو کی جانب سے گستاخانہ خاکے شائع کرنے کے فیصلے پر وہ کوئی حکم نہیں دے سکتے۔

 

ٹیگس