Oct ۲۹, ۲۰۲۰ ۱۸:۵۶ Asia/Tehran
  • یمنی وزیر کے قتل کے پیچھے سعودی اتحاد کا کردار

یمن کی وزارت داخلہ نے نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر کھیل کے قتل کے ذمہ دار عناصر کی شناخت و گرفتاری کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس قتل کے پیچھے جارح سعودی اتحاد کے خفیہ اداروں کا ہاتھ رہا ہے۔

 المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی وزارت داخلہ نے نیشنل سالویشن حکومت کے وزیر کھیل کے قتل کے ذمہ دار عناصر کی شناخت و گرفتاری کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یاسر احمد سعد جابر مثنی جو موٹرسائیکل چلارہا تھا اور ابراہیم صالح عبداللہ الجبا نے یمن کے وزیر کھیل حسن زید پر براہ راست فائرنگ کرکے انہیں شہید کیا ہے۔

یمن کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سیکورٹی اہلکاروں نے صوبے ذمار کے شہر میفہ عنس میں ان دونوں دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانے کا محاصرہ کر کے انہیں ہتھیار ڈالنے کا حکم دیا مگر ان کی جانب سے فائرنگ کی گئی اور دستی بم پھینکا گیا جس کے بعد جھڑپ شروع ہو گئی اور ابراہیم صالح ہلاک اور یاسر احمد زخمی ہو گیا۔

دوسری جانب یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین اور مسلح افواج کے کمانڈر مہدی المشاط نے حسن زید کے قاتلوں کی شناخت اور ہلاکت سے متعلق انٹیلیجینس اور سیکورٹی اداروں کی کامیابی کی قدردانی کی ہے۔

یمن کی سالویشن حکومت کے وزیر کھیل حسن زید منگل کے روز صنعا میں مسلح دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہو گئے تھے۔سعودی حکومت نے کچھ ہی عرصے قبل یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ سے وابستہ چالیس افراد کی ایک فہرست جاری کرکے ان کے قتل پر انعام کا اعلان کیا تھا ۔ ان چالیس افراد کی فہرست میں یمن کی سالویشن حکومت کے وزیر کھیل حسن زید کا نام بھی شامل تھا۔

یمن سے ملنے والی ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے دو روز تک لڑائی جاری رہنے کے بعد مآرب کے مغرب میں الاقرع فوجی مرکز کا کنٹرول سنبھال لیا۔ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے دو روز قبل اس ٹھکانے کا محاصرہ کر لیا تھا اور اس فوجی مرکز کے سقوط کر جانے سے سعودی اتحاد کے فوجی کمانڈر، اپنے فوجیوں کو پیچھے ہٹانے پر مجبور ہو گئے۔الاقرع مآرب کے مغرب میں جارح سعودی اتحاد سے وابستہ فوجیوں کا اہم ترین ٹھکانہ شمار ہوتا ہے۔

ٹیگس