کابل یونیورسٹی پر دہشت گردانہ حملہ پچیس جاں بحق
افغانستان کے دارالحکومت کابل کی یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے میں کم سے کم پچیس افراد جاں بحق اور متعدد دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔
افغانستان کی وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد مسلح افراد کے ایک گروپ نے کابل یونیورسٹی پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں یونیورسٹی کے طلبا کے درمیان افراتفری پھیل گئی اور طلبا دیواریں پھلانگ کرباہر نکلنے پر مجبور ہوئے-
افغان حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں اور سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ کافی دیر تک ہوتا رہا ہے کابل یونیورسٹی میں فائرنگ سے پہلے یونیورسٹی کے مشرقی گیٹ پر دھماکہ کیا گیا جس کے بعد حملہ آور یونیورسٹی کے احاطے میں داخل ہو گئے۔
مسلح دہشت گردوں کے حملے میں کم سے کم پچیس افراد جاں بحق اور متعدد دیگر زخمی ہوگئے جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں یونیورسٹی کے طلبا بھی شامل ہیں۔ افغان ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ایسی حالت میں ہوا ہے کہ افغانستان اور دیگر ملکوں کی اہم شخصیات یونیورسٹی میں کتب میلے کا افتتاح کرنے والے تھیں ابھی تک کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور طالبان نے بھی اعلان کیا ہے کہ اس حملے میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔
کابل میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے نے کابل یونیورسٹی پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے- بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے حملوں کی جن میں تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے پوری دنیا کی جانب سے مذمت ہونی چاہئے۔