شامی پناہ گزینوں کی وطن واپسی سے متعلق عالمی کانفرنس
شام نے ترکی کو چھوڑ دنیا کے سبھی ملکوں کو عالمی کانفرس میں مدعو کرنے اعلان کیا ہے۔
شام نے مہاجرین کی وطن واپسی سے متعلق معاملات کو طے کرنے کے مقصد سے بلائی جانے والی بین الاقوامی کانفرنس میں ترکی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
شام نے پناہگزینوں کی وطن واپسی سے متعلق عالمی کانفرنس میں ترکی کو مدعو نہ کئے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ شام کے ڈپٹی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہمیں ترکی کی موجودہ حکومت سے کسی مثبت اقدام کی توقع نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران، روس، لبنان، پاکستان، متحدہ عرب امارات اور عمان کے مندوبین کے شرکت سے یہ دو روزہ کانفرنس گیارہ اور بارہ نومبر کو منعقد ہوگی۔
شام کے ڈپٹی وزیر خارجہ ایمن سوسان نے سرکاری ٹی وی سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہم نے ترکی کو چھوڑ کر دنیا کے سبھی ملکوں کو اس کانفرنس ميں شرکت کی دعوت دی ہے، اور ہم ان ملکوں کی مشارکت سے راضی ہیں۔
غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شام میں خانہ جنگی کی وجہ سے اس ملک کی آدھی آبادی دیگر ملکوں منجملہ ترکی، لبنان، اردن اور یورپی ملکوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئی تھی، جن کی بڑی تعداد وطن واپسی کی خواہشمند ہے۔