سعودی عرب ؛ حوثیوں اور انصاراللہ کے جیالوں کی بہادری اور حوصلے کا اعتراف
قریب چھے سال سے یمن کی تحریک انصار اللہ اور حوثی جوانوں کو نابود کرنے کی غرض سے جنگ میں مصروف سعودی عرب نے اعتراف کیا ہے کہ حوثی ملیشیا اور انصاراللہ کے جیالے اس کے مفادات کے لئے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔
یمن میں اپنی پٹھو حکومت کو اقتدار دلانے کے لیے ریاض کی نگرانی میں قائم عرب اتحاد نے چھ سال سے زیادہ عرصے کے محاصرے اور مسلسل بمباریوں کے باوجود انصاراللہ کی برتری کا اعتراف کیا ہے۔
سعودی اتحاد کے فوجی ترجمان بریگیڈیر ترکی المالکی کے اعتراف کے مطابق حوثی قبائل اور انصاراللہ کے جیالے باب المندب اور جنوبی بحیرہ احمر میں کافی سرگرم ہیں۔
ترکی المالکی نے اعتراف کیا کہ یمن کے کڑے محاصرے اور سعودی اتحاد کی فوجی نگرانی کے باوجود انصاراللہ کے جوان سمندر میں بارودی سرنگیں بچھا کر ہمارے مفادات کے لئے خطرات پیدا کر رہے ہيں۔
ترکی مالکی نے دعوی کیا کہ حال ہی میں ایک بارودی سرنگ کا پتہ چلا کر اسے ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بحیرہ احمر کے جنوب میں حوثی ملیشیا نے ایک انتہائی خطرناک بارودی سرنگ نصب کی تھی جس کو ناکارہ بنادیا گیا ہے۔
سعودی اتحاد کے ترجمان نے کہا کہ اب تک حوثی ملیشیا کی طرف سے بچھائی گئی 157 بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنایا جا چکا ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ حوثی ملیشیا نے آبنائے باب المندب اور جنوبی بحیرہ احمر میں سعودی اتحاد کے مفادات کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔