جنگ بندی کے لئے سعودی پیشکش کی خبر غلط ہے: انصار اللہ
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن نے تحریک انصار اللہ اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات اور جنگ بندی کے لئے ریاض کے شرائط کے سلسلے میں شائع ہونے والی خبروں کو غلط بیانی قرار دیا ہے۔
یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن اور یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے بدھ کو ایک ٹوئٹ میں کہا کہ یمن اور سعودی عرب کے درمیان حائل علاقہ قائم کرنے کے بارے میں متحدہ عرب امارات میں رویٹرز کے دفتر سے شائع ہونے والی خبر غلط اور بے بنیاد ہے۔
انصار اللہ کے رہنما نے احتمال ظاہر کیا ہے کہ اس طرح کی رپورٹوں کو شاید یمن میں متحدہ عرب امارات سے وابستہ مسلح گروہوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے نشر کیا گیا ہو. رویٹرز نیوز ایجنسی نے بعض ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ سعودی عرب نے تحریک انصار اللہ سے کہا ہے کہ وہ یمن میں جنگ بندی کے اعلان کے عوض یمن میں ایک غیر جانبدار حائل علاقہ قائم کرے گا اور اگر انصار اللہ، سعودی سرحدوں سے ملحق حائل علاقہ قائم کئے جانے پر راضی ہو جائے تو ریاض، یمن میں جنگ بندی کے لئے اقوام متحدہ کی تجویز پر دستخط کر دے گا۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ سوئیڈن میں صنعا اور ریاض کے وفود کے درمیان یمن کے الحدیدہ صوبے میں جنگ بندی معاہدے پر اٹھارہ دسمبر دو ہزار اٹھارہ سے عمل درآمد شروع ہو گیا ہے لیکن سعودی اتحاد ہر روز اس کی خلاف ورزی کرتا ہے۔