یمن بدترین بھوک مری سے روبرو ہے، اقوام متحدہ سعودی محاصرہ ختم کرائے: علی الحوثی
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن نے اقوام متحدہ سے امریکی و سعودی محاصرے کو ختم کرانے کی اپیل کی ہے۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن اور انقلابی کمیٹی کے چیئرمین محمد علی الحوثی نے یمن میں بھوک مری کے بحران اور اس ملک کے عوام کے لئے امداد رسانی کے فقدان کے تعلق سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گوٹرش کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ یمن کو دنیا کی بدترین بھوک مری کا سامنا ہے اور اس ملک میں بحران میں شدت پیدا ہونے کی وجہ امداد میں سخت کمی اور اس ملک کے اقتصاد کی بیرونی حمایت میں ناکامی رہی ہے۔
محمد علی الحوثی نے یمن کی نیشنل سالویشن حکومت اور بین الاقوامی اداروں کے حکام کے ایک مشترکہ اجلاس کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ یمن کا محاصرہ ختم کرانے کی راہ میں رکاوٹ کا جائزہ لیا جائے اور اس کے خاتمے کے لئے عملی راہ حل تیار کیا جائے۔
محمد علی الحوثی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی اجازت کے باوجود یمن آنے والے بحری جہازوں کو سعودی جارحین کے ذریعے روک لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو ان بحری جہازوں کو آزاد کرانے کے لئے اقدام کرنا چاہئے۔
یاد رہے کہ جارح سعودی اتحاد نے حال ہی میں ایندھن اور پٹرولیئم مصنوعات کے حامل پندرہ بحری جہازوں کو روک لیا ہے اور وہ اس میں موجود مال کو یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر اتارنے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔ اس کام سے سعودی دشمن کا مقصد یمن کے مسائل و مشکلات میں مزید اضافہ کرکے یمنی عوام پر تسلیم ہونے کے لئے دباؤ ڈالنا ہے۔
اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گوٹرش جمعے کو یمن کے حالات کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں اعلان کر چکے ہیں کہ یمن کو دنیا میں ایسی بدترین بھوک مری کا سامنا ہے جس کی حالیہ چند دہائیوں میں دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
یہ بھی پڑھئے: سعودی عرب نے ۸۵ ہزار یمنی بچوں کو بھوکا مار دیا
انہوں نے کہا کہ یمن کے بحران میں شدت آنے کی وجہ امداد میں کمی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ یمن کے حالات مزید خراب ہونے کا ایک سبب جنگ کا جاری رہنا اور اس ملک کے عوام کے لئے امداد رسانی کو روکنا بھی ہے۔
سعودی عرب، امریکہ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کے خلاف وحشیانہ جارحیت میں مصروف ہے اور اس نے یمن کا بری بحری اور فضائی محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کے باعث اب تک پندرہ ہزار سے زیادہ یمنی شہید ، دسیوں ہزار زخمی اور لاکھوں بےگھر اور دربدر ہو چکے ہیں۔