شمالی افغانستان میں جھڑپیں، بارہ طالبان ہلاک
شمالی افغانستان کے صوبے بغلان میں ہونے والی جھڑپوں میں کم سے کم دس طالبان ہلاک ہو گئے۔
صوبہ بغلان کے پولیس ترجمان احمد جاوید کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پل خمری کے علاقے میں یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب طالبان کے ایک مسلح جھتے نے سیکورٹی فورس کی ایک چیک پوسٹ پر اچانک حملہ کردیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی فورس کے جوابی حملے میں دس طالبان ہلاک ہوگئے اور انہیں علاقے سے پسپائی پر مجبور ہونا پڑا۔ پولیس ترجمان کے مطابق جھڑپوں میں دو سیکورٹی اہلکار بھی مارے گئے ہیں۔
یہ جھڑپیں ایسے وقت میں ہوئیں جب قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حکومت افغانستان اور طالبان کے درمیان بارہ ستمبر سے امن مذاکرات جاری ہیں تاہم فریقین کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔
امریکہ ہمیشہ کی طرح بین الافغان مذاکرات میں رخنہ اندازی کر رہا ہے اور افغانستان میں بدامنی کے ذریعے اپنے مفادات پورے کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔