طالبان کے ساتھ مذاکرات اب حساس اور اہم ہیں: افغان صدر
افغانستان کے صدر نے طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات کو حساس اور اہم قرار دیا ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے ہفتے کو کابل میں افغانستان کی اعلی قومی مصالحتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں قیام امن تمام افغانوں کا بنیادی مطالبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات کا عمل پہلے مرحلے سے گزر کر اب دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اور یہ مرحلہ زیادہ حساس اور اہمیت کا حامل ہے۔ افغانستان کے صدر نے مزید کہا کہ مذاکرات کے پہلے مرحلے کو عبور کرنے سے ظاہر ہو گیا کہ یہ آسان کام نہیں تھا تاہم نتیجہ خیز رہا۔
افغان صدر محمد اشرف غنی نے کہا کہ طالبان گروہ کے ساتھ امن مذاکرات میں افغان حکومت کی مذاکراتی ٹیم نے اسلامی جمہوری نظام، آئین اور لویہ جرگہ میں منظور شدہ بلوں کی حمایت کی۔
افغانستان کی اعلی قومی مصالحتی کونسل، محمد اشرف غنی اور اس کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کے درمیان ہونے والے سیاسی سمجھوتے کی بنیاد پر چھے مہینے قبل تشکیل پائی تھی اور چھے مہینے بعد اس کا پہلا اجلاس ہفتے کو منعقد ہوا۔
طالبان گروہ اور افغان حکومت کے درمیان امن مذاکرات بارہ ستمبر سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شروع ہوئے تھے تاہم مذاکرات کا ایجنڈہ ابھی چند روز قبل ہی مکمل ہوا ہے اور فریقین اختلافات کے حل کے لئے مذاکرات کر رہے ہیں۔