Dec ۰۷, ۲۰۲۰ ۱۶:۱۳ Asia/Tehran
  • یمن، ایئرپورٹ اور رہائشی علاقوں پر سعودی اتحاد کی بمباری

سعودی اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے یمن کے مختلف علاقوں پر ایک بار پھر بمباری کی ہے۔

المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق جارح سعودی اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے اتوار کی رات دیر گئے صوبہ مآرب شہر مدغل، صوبہ صنعا کے شہر نہم اور صوبہ صعدہ کے شہر منبہ کو اپنے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

 سعودی اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے پچھلے چند روز کے دوران کئی بار یمن کے رہائشی علاقوں پر بمباری کی ہے۔

دوسری جانب صنعا کے ایئرپورٹ مینیجر نے کہا ہے کہ سعودی جنگی اتحاد حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرکے اس ایئر پورٹ پر حالیہ بمباری کی ناکام توجیہ کی  کوشش کر رہا ہے۔

خالد الشایف نے کہا ہے کہ صنعا ایئرپورٹ  پر بار بار حملے کیے گئے تو یہ ایئرپورٹ مکمل طور پر بند ہو جائے گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ صنعا ایئر پورٹ کے حوالے سے  واضح اور دو ٹوک موقف اختیار کریں۔

درایں اثنا یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبد السلام نے کہا ہے کہا صنعا ایئرپورٹ مکمل طور پر شہری ایئر پورٹ ہے لیکن جارح سعودی اتحاد کی ناکہ بندی کی وجہ سے اس کی سرگرمیاں ٹھپ ہو کے رہ گئی ہیں۔

یمنی ذرائع نے حال ہی میں صنعا ایئر پورٹ پر جارح سعودی اتحاد کے فضائی حملے کی خبریں جاری کی ہیں۔

سعودی جنگی اتحاد نے جس میں متحدہ عرب امارات اور بعض دوسرے  ممالک شامل  ہیں اور جسے امریکہ کی لاجسٹک، اسلحہ جاتی اور سیاسی حمایت حاصل ہے، مارچ دوہزار پندرہ سے مغربی ایشیا کے کمزور عرب اور اسلامی ملک یمن کو جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے۔

پانچ سال سے زائد عرصے سے جاری وحشیانہ سعودی جارحیت میں سترہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

جارح سعودی اتحاد نے یمن کا زمینی، فضائی اور سمندری محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس کی وجہ سے یمنی عوام کو غذائی اشیا، دواؤں اور میڈیکل آلات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

سعودی عرب نے پچھلے پانچ سال کے دوران یمن کے اسپتالوں، آبی ذخائر، مساجد اور اسکولوں پر مسلسل بمباری کی ہے اور اس ملک کے بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر تباہ کیا ہے۔ تاہم یمنی عوام کی شدید مزاحمت اور استقامت کی وجہ سے اس ملک میں اپنی کٹھ پتلی حکومت کی بحالی میں ناکام رہا ہے۔

ٹیگس