Dec ۱۰, ۲۰۲۰ ۱۲:۲۴ Asia/Tehran
  • ہندوستان میں ایک اور تاریخی مسجد کو خطرہ

ہندوستان میں انتہا پسندوں کی جانب سے مسجد قوت الاسلام کو شہید کئے جانے کے سازشی منصوبے کا آغاز ہو گیا ہے۔

حکمراں جماعت بی جے پی کے دور حکومت میں ہندوستانی مسلمانوں کی ایک اور تاریخی مسجد کو شہید کر کے مندر تعمیر کرنے کی سازش شروع کر دی گئی ہیں۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سانحۂ بابری مسجد کے سلسلے میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے 28 سال کے بعد سنائے گئے فیصلے میں بی جے پی کی اعلیٰ قیادت سمیت تمام 32 ملزمان کو بری کئے جانے کے بعد سے انتہاپسندوں کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق ہندو انتہاپسندوں نے دہلی کے قدیمی اور تاریخی قطب مینار کی مسجد قوت الاسلام کے خلاف عدالت سے رجوع کر کے وہاں مندر تعمیر کرنے اور پوجا کرنے کا حق مانگا ہے۔

ذرائع کے مطابق ہندوؤں کی جانب سے دہلی کی ساکیت کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مسجد قوت الاسلام در اصل 27 مندروں کو توڑ کر تعمیر کی گئی تھی۔

درخواست میں مسجد قوت الاسلام کی جگہ دوبارہ مندر تعمیر کرنے اور 27 دیوی دیوتاؤں کی پوجا کرنے کے حق کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق وکیل ہری شنکر جین کی جانب سے دائر درخواست پر دہلی کی ساکیت عدالت نے منگل کے روز تقریباً ایک گھنٹے کی سماعت کی اور آئندہ سماعت کے لئے رواں ماہ کی 24 تاریخ مقرر کی ہے۔   

ٹیگس