سعودی عرب کے ائمہ مساجد کے خلاف آل سعود کا کریک ڈاؤن
سعودی عرب میں آل سعود کی پالیسیوں سے اختلاف رکھنے والے علما اور ائمہ مساجد کو جبری طور پر ملازمتوں سے نکالا جا رہا ہے۔
سعودی عرب کی حکومت نے آل سعود کی مخالفت کی پاداش میں ائمہ مساجد کو سبکدوش کر دیا ہے۔ جبری طور پر ملازمتوں سے نکالے جانے والے افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے حکومت کی پالیسیوں کی پیروی نہیں کی جس کی بنا پر وہ اس منصب کے اہل نہیں رہے۔
ریاض سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ملک کے طول وعرض میں بڑی تعداد میں ان امام مسجدوں کو ملازمت سے سبکدوش کر دیا ہے جن پر الزام یہ ہے کہ انہوں نے عالم عرب کی معروف سیاسی و مذہبی جماعت الاخوان المسلمین کے خلاف خطبہ دینے سے متعلق وزارت کی ہدایات پر عمل درآمد میں سستی کا مظاہرہ کیا تھا۔
سعودی وزارت اسلامی امور، دعوت اور ارشاد کے وزیر عبد اللطیف بن العزیز آل الشیخ نے العربیہ نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے اس امر کی تصدیق کی ہے تاہم انہوں نے دعوی کیا کہ وزارت اپنے ما تحت کسی ملازم یا امام کو ملازمت سے نکالنا نہیں چاہتی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم انہیں ان کے منصب کے تفاضوں سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔