نائیجیریا کی تحریک اسلامی کے سربراہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی غیر قانونی گرفتاری اور انہیں برسوں سے جیل میں رکھے جانے کے خلاف عوامی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا میں معروف تحریک اسلامی کے حامیوں نے سڑکوں پر نکل کر ایک بار پھر اپنے رہنما اور قائد آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ شیخ ابراہیم زکزکی کی تصاویر اٹھائے مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ انہیں بلا قید و شرط فوری طور پر رہا کرے۔
خیال رہے کہ آزادی پر مبنی نائیجیریا کی عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے باوجود گزشتہ پانچ برسوں سے آیت اللہ ابراہیم زکزکی اور انکی اہلیہ، غیر قانونی طور پر جیل میں قید ہیں اور انکی جسمانی حالت بڑی تشویشناک بنی ہوئی ہے۔
۱۳ دسمبر دوہزار پندرہ میں نائیجیریا کی فوج نے انکے دینی مرکز پر حملہ کر کے سیکڑوں افراد کو شہید و زخمی کر دیا تھا اور جبکہ خود آیت اللہ زکزکی کو انکی اہلیہ کے ہمراہ زخمی حالت میں اٹھا کر جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ نائیجیریا فوج کی اس وحشیانہ بربریت میں شیخ زکزکی کے تین جوان بیٹے بھی شہید ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھئے: تحجر، سامراج اور صیہونیت کے مثلث کو، عوامی بیداری برداشت نہیں!